قطر نے غزہ ثالثی کا عمل دوبارہ شروع کرنے کی شرط رکھ دی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق قطر نے کہا ہے کہ ثالثی کا عمل تب شروع ہوگا جب اسرائیل فضائی حملے پر معافی مانگے گا۔
امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ قطر اپنے افسروں کی ہلاکت، خود مختاری کی یقین دہانی پر معافی قبول کرسکتا ہے۔
ادھر امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف آج قطری وزیراعظم سے ملیں گے جس میں غزہ جنگ بندی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر بات چیت ہوگی۔
امریکی میڈیا کے مطابق ملاقات میں اسرائیل اور قطر کے درمیان کشیدگی کو ختم کرنے پر بات ہوگی۔
قطر، جو حماس اور امریکا دونوں کا قریبی اتحادی ہے، طویل عرصے سے غزہ میں موجود اس عسکری گروہ اور یروشلم کے درمیان ثالثی کا اہم کردار ادا کرتا آیا ہے۔
اس سے قبل ہونے والے معاہدوں، یرغمالیوں کی بازیابی کی کوششوں اور غزہ میں یرغمالیوں کی باقیات کی شناخت کے نتیجے میں، 7 اکتوبر 2023 کو اغوا کیے گئے ابتدائی 251 اسرائیلیوں میں سے اب بھی 48 افراد غزہ میں قید ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ نے تسلیم کیا تھا کہ نئی یرغمالی ڈیل قطر کی مداخلت کے بغیر ممکن نہیں ہوگی۔ تاہم، رواں ماہ کے آغاز میں اسرائیلی حملے کے بعد قطر نے اسرائیل کے خلاف شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔