ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے عبرتناک شکست دے دی

ایشیا کپ 2025 کے سپر 4 مرحلے کے ہائی وولٹیج ٹاکرے میں بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے عبرتناک شکست دے دی۔ اس سے قبل بھارت ایونٹ کے گروپ اسٹیج میں بھی پاکستان کو شکست دے چکا ہے۔

دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ایشیا کپ ٹی 20 کے سپر فور مرحلے کے دوسرے میچ میں بھارت کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 171 رنز بنائے، جس کے جواب میں بھارت نے مطلوبہ 172 رنز کا ہدف 19 ویں اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔

میچ کے اہم نکات

پاکستان کی جانب سے صاحبزادہ فرحان 58 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے جب کہ صائم اور محمد نواز نے 21، 21 رنز بنائے۔ بھارت کے شیوم دوبے نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، اس کے علاوہ کلدیپ اور ہاردک کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔

بھارتی بلے باز ابھیشیک شرما نے 74 اور شبمن گل نے 47 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کی فتح کو یقینی بنایا جس کے بعد باقی کردار تلک ورما نے ادا کیا۔

پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے دو، فہیم اشرف اور ابرار احمد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی جب کہ سب سے مہنگے بولر ابرار ثابت ہوئے جنہوں نے 4 اوور میں 40 اور شاہین آفریدی نے 3.5 اوور میں بغیر وکٹ لیے 40 رنز دیے۔

پاکستان کی بیٹنگ

پاکستان کی جانب سے صاحبزادہ فرحان اور فخر زمان نے اوپننگ کی اور پہلے اوور میں بغیر کسی نقصان کے مجموعی اسکور کو 6 رنز تک پہنچایا۔ خوش قسمتی سے اوور کی چوتھی گیند پر صاحبزادہ فرحان کیچ آؤٹ ہوتے ہوتے بال بال بچ گئے۔

دوسرے اوور میں فخر زمان کے 2 چوکوں کی بدولت اسکور بغیر کسی نقصان کے 17 تک پہنچا۔ فخر زمان نے تیسرا اوور میں ہاردک پانڈیا کو چوکا لگایا تاہم وہ اسی اوور کی دوسری گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے اور انفرادی 15 رنز کی اننگز کھیل کر کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔

فخر کو آؤٹ دینے پر سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی اور صارفین نے فیصلے کو متنازع قرار دے دیا۔ اس اوور کے اختتام پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 26 پر پہنچا۔

چوتھے اوور میں نئے آنے والے بیٹسمین صائم ایوب تھے جنہوں نے محتاط انداز سے آغاز کیا، اس اوور میں 10 رنز ملنے کے بعد قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 36 پر پہنچ گیا۔

پانچویں اوور کے اختتام پر قومی ٹیم کا اسکور 1 وکٹ کے نقصان پر 42 رنز تک پہنچا، خوش قسمتی سے صائم ایوب کا کلدیپ یادیو نے کیچ ڈراپ بھی کیا۔ چھٹے اوور میں 2 چوکوں کی مدد سے 13 رنز بنے جس کے بعد قومی ٹیم کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 55 تک پہنچ گیا۔

ساتویں اوور میں 5 زنر بنے جس کے بعد مجموعی اسکور 60 تک پہنچا۔ آٹھواں اوور ورون چھکرورتی نے کیا، جس کی تیسری گیند پر صاحبزادہ فرحان نے اڑتا ہوا شارٹ کھیلا اور وہ باؤنڈری کے پاس کیچ آؤٹ ہونے سے بچے، گیند فیلڈر کے ہاتھ سے لگ کر باؤنڈری کے پار گئی اور یوں پاکستان کی طرف سے اننگ کا پہلے چھکے کا آغاز ہوا۔

اس اوور کے اختتام پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 80 رنز پر پہنچ گیا۔

نویں اوور میں صائم ایوب اور صاحبزادہ فرحان نے کلدیپ یادیو کو دو چھکے لگائے، اس اوور میں 13 رنز ملے جس کے بعد مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 83 تک پہنچ گیا، اس دوران صائم ایوب اور صاحبزادہ فرحان کے درمیان 50 رنز کی پارٹنر شپ بھی قائم ہوگئی۔

دسویں اوور کی تیسری گیند پر اکسر پٹیل کو صاحبزادہ فرحان نے چھکا لگا کر 36 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی، انہوں نے 3 چھکے اور پانچ چوکے لگائے۔ اوور کے اختتام پر پاکستان کا اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 91 رنز تک پہنچا۔

گیارہواں اوور پاکستان کے لیے بدقسمت ثابت ہوا کیوں کہ 93 کے مجموعی اسکور پر شیوم دوبے نے صائم ایوب کو 21 کے انفرادی اسکور پر پویلین بھیجا، جس کے بعد حسین طلعت بیٹنگ کے لیے آئے۔

بارہویں اوور میں 7 رنز حاصل ہونے کے بعد مجموعی اسکور 103 پر پہنچا جب کہ تیرہویں اوور میں بھی بلے بازوں نے محتاط انداز سے بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور کو 110 پر پہنچایا۔

چودہویں اوور کی پہلی ہی گیند پر حسین طلعت کو کلدیپ یادیو نے اپنا شکار بنایا، وہ 11 گیندوں پر 10 رنز بناکر پویلین لوٹے، جس کے بعد محمد نواز بیٹنگ کے لیے آئے۔

پندرہویں اوور میں صاحبزادہ فرحان شاندار 58 رنز بنا کر شیوم دھوبے کا شکار بنے، ان کے آؤٹ ہونے کے بعد سلمان آغا وکٹ پر آئے، اس اوور میں دونوں نئے بیٹسمنوں نے دفاعی حکمت عملی اختیار کیا اور اوور میں صرف 4 رنز بنے جس کے بعد اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 119 تک پہنچا۔

سولہویں اوور میں مجموعی اسکور 121 تک پہنچا۔ سترہویں اوور میں کپتان سلمان آغا نے شاندار چھکا لگایا جب کہ اس اوور میں 8 رنز بننے کے بعد مجموعی اسکور 129 تک پہنچا۔

اٹھارواں اوور پاکستان کے لیے شاندار رہا جس کے اختتام پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 146 تک پہنچ گیا۔

انیسویں اوور کی تیسری گیند پر محمد نواز رن لینے کے چکر میں کلدیپ یادیو کی تھرو پر رن آؤٹ ہوئے، انہوں نے 19 گیندوں پر ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے 21 رنز کی اننگز کھیلی، فہیم اشرف نے وکٹ پر آتے ہی پہلی گیند پر چھکا مارا، اوور کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 157 پر پہنچا۔

پاکستان نے آخری اوور میں ایک چھکے کی بدولت 14 رنز بنائے۔ کپتان سلمان آغا نے 17 اور فہیم اشرف نے8 گیندوں پر 20 رنز ناٹ آؤٹ بنائے۔

بھارت کے شیوم دھوبے نے 2 وکٹیں اپنے نام کیں جب کہ کلدیپ یادو اور ہاردیک پانڈیا کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی۔

اس طرح قومی ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 171 رنز بنائے اور بھارت کو جیت کے لیے 172 رنز کا ہدف دیا۔

بھارت کی بیٹنگ

172 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارت کی جانب سے اننگز کا آغاز ابھیشیک شرما اور شبمن گل نے کیا اور اوپنر شرما نے شاہین شاہ آفریدی کو پہلی ہی گیند پر شاندار چھکا لگایا اور پہلے اوور کے اختتام پر بھارت کا اسکور 9 رنز پر پہنچا۔

دوسرا اوور صائم ایوب نے کیا جس میں بھارتی بلے بازوں نے دو چوکوں کی مدد سے 10 رنز حاصل کر کے اسکور کو 19 تک پہنچا۔

شاہین شاہ آفریدی نے اننگ کا تیسرا اوور کرایا جس میں انہیں دو چوکے لگے، اس اوور میں بھارتی بلے بازوں نے 12 رنز حاصل کر کے اسکور کو 31 تک پہنچایا۔

چوتھا اوور میں پاکستانی کپتان نے حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے جادوئی بولر محمد ابرار کو آزمایا تاہم یہ نسخہ بھی کارآمد نہ ہوسکا، شرما نے چوکا اور پھر اگلی گیند پر چھکا لگایا، اس اوور میں 12 رنز بنے جس کے بعد اسکور 43 تک پہنچ گیا۔

پانچواں اوور حارث رؤف نے پھینکا، جس میں 12 رنز بنے اور بھارت کا مجموعی اسکور 55 تک پہنچ گیا۔

چھٹے اوور میں صائم ایوب کو ایک بار پھر کپتان نے آزمایا تاہم اُن کا یہ نسخہ ناکام رہا کیوں کہ بھارتی بلے بازوں نے اس اوور میں 13 رنز جب کہ ایک وائیڈ کا رنز حاصل کیا جس کے بعد اسکور 69 تک پہنچ گیا۔

آٹھویں اوور کی چوتھی گیند پر صائم ایوب کو چوکا مار کر ابھیشیک شرما نے 25 گیندوں پر 4 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے نصف سنچری مکمل کی اور اوور کے اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور 96 پر پہنچ گیا۔

نویں اوور میں اسکور 101 تک پہنچا جب کہ دسواں اوور فہیم اشرف نے کیا اور پانچویں گیند پر شبمن گل کو 47 کے انفرادی اسکور پر پویلین بھیجا۔ اس اوور کے اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 105 رنز تک پہنچا۔

گیارہویں اوور میں حارث رؤف نے نئے آنے والے بلے باز سوریا کمار یادیو کو تیسری گیند پر پویلین واپس بھیجا، یوں 106 رنز پر بھارت کی دوسری وکٹ گری جب کہ اوور کے اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور 2 وکٹوں کے نقصان پر 106 رنز رہا۔

فہیم اشرف کے بارہویں اوور میں بھارتی بلے باز ابھیشیک شرما نے دو چوکے لگا کر دباؤ کو توڑا، اوور کے اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور 117 پر پہنچ گیا۔

تیرہویں اوور میں محمد ابرار نے ابھیشیک شرما کو 74 رنز پر پویلین بھیجا، انہوں نے 39 گیندوں پر 5 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 74 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جب کہ اوور کے اختتام پر بھارت کا اسکور 126 رنز پر پہنچا۔

چودہویں اوور میں 10 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 3 وکٹوں کے نقصان پر 132 رنز پر پہنچ گیا۔ پندرہویں اوور میں شاہین آفریدی نے 7 رنز دیے جس کے بعد مجموعی اسکور 140 رنز پر پہنچ گیا۔

سولہویں اوور کے اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور 145 پر پہنچا جب کہ اوور کی پانچویں گیند پر آسان کیچ بھی ڈراپ کیا گیا۔

اس کے بعد 148 کے مجموعی اسکور پر سترہویں اوور کی چوتھی گیند پر حارث رؤف نے بھارتی وکٹ کیپر سنجو سمسن کو 13 کے انفرادی اسکور پر پویلین بھیجا جب کہ اوور کے اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 153 تک پہنچا۔

اٹھارویں اوور کے اختتام پر بھارت کا اسکور 163 پر پہنچا جب کہ انیسویں اوور کی 5 گیندوں پر شاہین آفریدی نے 11 رنز دیے۔

پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے 2، فہیم اشرف اور ابرار احمد نےایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

اس طرح بھارت نے پاکستان کی ناقص کپتانی اور فیلڈنگ کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے 172 رنز کے ہدف کو 7 گیندیں پہلے باآسانی حاصل کر کے ایک اور فتح اپنے نام کرلی۔

میچ کا ٹاس

اتوار کو ایشیا کپ ٹی 20 کے سپر فور مرحلے کے دوسرے میچ میں آج پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں دبئی کے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ایک بار پھر مدمقابل آئیں، جہاں میچ کا ٹاس بھارت کے کپتان سوریا کمار یادیو نے جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

ٹاس کے بعد بھارتی ٹیم کے کپتان سوریا کماریادیو نے کہا کہ ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں، جسپریت بمرا اور ورن چکروتی کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے، دوسری اننگز میں او س پڑنے کا امکان ہے، پچ دیکھنے میں بیٹنگ کے لئے بہت اچھی لگ رہی ہے۔

کپتان قومی ٹیم سلمان آغا نے کہا کہ ٹاس جیت کر ہم بھی بولنگ کرنا پسند کرتے، آج کا میچ نیا ہے اور نیا چیلنج ہے، ہم اچھی کرکٹ کھیلنے کی کوشش کریں گے، قومی ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی ہیں، آل راؤنڈر فہیم اشرف کے ساتھ حسین طلعت کو کھلانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ حسن نواز اور خوشدل شاہ کو ڈراپ کردیا گیا ہے۔

پاکستان کا اسکواڈ

قومی ٹیم صائم ایوب، صاحبزادہ فرحان، فخر زمان، حسین طلعت، فہیم اشرف، سلمان علی آغا، محمد نواز، محمد حارث (وکٹ کیپر)، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور ابرار احمد پر مشتمل ہے۔

بھارت کا اسکواڈ

بھارتی ٹیم میں ابھیشیک شرما، شبمن گل، سوریا کمار یادیو (کپتان)، تلک ورما، سنجو سمسن، ہاردک پانڈیا، شیوم ڈوبے، اکشر پٹیل، کلدیپ یادیو، ورون چکرورتھی اور جسپرت بمراہ شامل ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے کپتان نے پھر ہاتھ نہ ملایا

پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹاس کے موقع پر بھارتی کپتان نے ٹاس جیتنے کے بعد پاکستانی کپتان سے ہاتھ نہیں ملایا، وہ ٹاس کے بعد سیدھا گفتگو کرنے کی طرف بڑھے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل گروپ مرحلے کے میچ میں بھی دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے ٹاس کے موقع پر ہاتھ نہیں ملایا تھا، پھر بعد ازاں میچ کے اختتام پر بھی بھارتی ٹیم نے پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔

اس کے بعد یہ خبر سامنے آئی تھی کہ میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے ٹاس کے موقع پر پاکستانی کپتان سلمان علی آغا کو بتا دیا تھا کہ کپتانوں کے درمیان مصافحہ نہیں ہوگا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس معاملے پر سخت ایکشن لیا اور آئی سی سی سے رابطہ کرکے کہاکہ اگر اس معاملے کو حل نہ کیا گیا تو پاکستان ایشیا کپ سے دستبردار ہو جائےگا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے اس احتجاج پر میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے معذرت کرلی تھی تاہم آج ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کے ریفری اینڈی پائی کرافٹ ہی ہیں۔

یاد رہے کہ ہینڈ شیک کا تنازع اور میچ کے بعد بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کے سیاسی بیان کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ ماحول مزید خراب ہوچکا ہے۔

اہم میچ سے پہلے بیٹنگ لائن کا عدم تسلسل شاہینوں کے لیے بڑا چیلنج ہے، صائم ایوب، حسن نواز اور کپتان سلمان آغا کی فارم سوالیہ نشان ہے جب کہ بھارت کی ان فارم بیٹنگ لائن سے مقابلہ بولرز کے لیے بڑی آزمائش ہوگی۔

شاہین میچ جیت کر گروپ اسٹیج میں ناکامی کا حساب چُکانے کے لیے پُرعزم ہیں جب کہ فینز بھی سنڈے کو فن ڈے بنانے کے لیے بے قرار ہیں۔

خیال رہے کہ گروپ اسٹیج میں بھارتی ٹیم ناقابل شکست رہی جب کہ پاکستان ٹیم نے 2 میچز میں فتح اپنے نام کی اور اسے ایک مقابلے میں بھارت سے 7 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

Similar Posts