برطانیہ؛ یہودی عبادت گاہ پر حملے میں 2 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی

0 minutes, 0 seconds Read
برطانیہ میں یہودیوں کے مذہبی دن پر ان کی عبادت گاہ پر چاقو بردار شخص نے حملہ کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مانچسٹر کی یہودی عبادت گاہ پر یہ حملہ یومِ کفّارہ کی صبح کیا گیا جب یہودی اپنا مذہبی دن منانے بڑی تعداد میں موجود تھے۔

کار سوار حملہ آور نے سیکیورٹی چیک پوسٹ سے زبردستی گھسنے کی کوشش میں عبادت گاہ آے والے شہریوں پر گاڑی چڑھا دی۔

چاقو بردار حملہ آور اپنی گاڑی سے باہر نکلا اور عبادت گاہ جانے والوں پر حملہ کردیا جس میں 2 یہودی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے اور 3 شدید زخمی ہیں۔

 ہلاک ہونے والوں میں سیکیورٹی گارڈ بھی شامل ہے جو حملہ آور کو روکنے کی کوشش میں بری طرح زخمی ہوگیا تھا۔ اسے چاقو کے گہرے گھاؤ آئے تھے۔

حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے یہودی عبادت گاہ کا محاصرہ کرلیا جن کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور بھی مارا گیا۔

تاہم سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور کے مارے جانے کی تصدیق نہیں کی لیکن حملہ آور کو گولیاں لگنے کی تصدیق کی۔

حملہ آور کے جسم پر مشتبہ ذرات ملنے کی وجہ سے ایک بم ڈسپوزل یونٹ کو طلب کیا گیا اور اسی وجہ سے پولیس فوری طور پر اس کی موت کی تصدیق نہیں کر سکی۔

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حملہ آور اپنے جسم پر بارودی مواد باندھ کر آیا تھا جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ بم ڈسپوزل ٹیم کی کارروائی جا رہی ہے۔

یاد رہے کہ جنگِ غزہ کے بعد سے دنیا بھر کے یہودی عبادت گاہوں اور یہودیوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رواں برس ہی پیرس میں چند یہودی عبادت گاہ، ان کے گھروں، شوا کا مرکز اور ریستوران پر سبز رنگ سے چاکنگ اور تخریب کاری کی گئی تھی۔

چند یہودی گھروں پر ہولوکاسٹ کی علامت (swastika) کا نقشہ لگایا گیا اور ایک یہودی رہائشی پر ایئر رائفل سے حملہ بھی کیا گیا۔

گزشتہ برس آسٹریلیا کے شہر ملبورن میں بھی ایسے ہی یہودیوں کے خلاف چاکنگ کی گئی تھی۔

گزشتہ برس جون میں روس کے ایک یہودی عبادت گاہ پر حملہ کیا گیا تھا۔ 2019 میں جرمنی میں بھی ایسا ہی حملہ کیا گیا تھا۔

 

Similar Posts