ایران میں پینے کا 60 فیصد پانی زیر زمین آبی ذخائر سے نکالا جاتا ہے مگر بڑھتی طلب اور کم بارشوں کے سبب ذخیروں میں پانی مسلسل گھٹ رہا ہے جس سے زمین بھی بیٹھ رہی۔
اب برطانوی لیڈز یونیورسٹی کی ماہر ارضیات، جیسکا پائن نے تحقیق سے دریافت کیا ہے، وسطی ایران میں 31 ہزار مربع کلومیٹر علاقے کے سالانہ دھنسنے کی رفتار دنیا میں سب سے زیادہ جس سے لاکھوں ایرانیوں کی زندگی متاثر ہو سکتی۔
اسی علاقے میں تاریخی شہر رفسنجان واقع جس سے سابق صدر، علی اکبر رفسنجانی تعلق رکھتے تھے۔
بقول پروفیسر جیسکا یہ سالانہ 1 فٹ کی رفتار سے دھنس رہا جو نہایت خطرناک امرہے۔ یہی رفتار رہی تو جلد شہر صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔