ادارے کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق جان کلارک، مائیکل ڈیووریٹ اور جان مرٹینیز کو میکرواسکوپک کوانٹم مکینیکل ٹنلنگ اور الیکٹرک سرکٹ میں انرجی کوانٹائزیشن کی دریافت پر نوبیل انعام دیا گیا۔
ایوارڈ کے ساتھ سائنس دانوں کو 12 لاکھ ڈالر کی انعامی رقم بھی دی جائے گی جو تینوں سائنس دانوں میں برابر تقسیم ہوگی۔ یہ انعامی رقم 10 دسمبر کو اسٹاک ہوم میں منعقد ہونےو الی ایک تقریب میں دی جائے گی۔
نوبیل کمیٹی برائے فزکس کے چیئر اور اپسلا یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے اولی ایرکسن کا کہنا تھا کہ آج کوئی بھی جدید ٹیکنالوجی ایسی نہیں ہے جو کوانٹم مکینکس پر انحصار نہ کرتی ہو۔
چارمرز یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے گورن جوہانسن نے بتایا کہ ایوارڈ پانے والے ان تین سائنس دانوں نے کوانٹم ٹنلنگ کو مائیکرو اسکوپک دنیا سے سپر کنڈکٹنگ چپس تک پہنچایا جس سے طبعیات دانوں کو کوانٹم فزکس پڑھنے کا موقع ملا اور بالآخر کوانٹم کمپیوٹر بنا سکے۔
پروفیسر جان کلارک امریکی شہر برکیلے میں قائم یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے تعلق رکھتے ہیں۔
جبکہ مائیکل ڈیوریٹ ییل یونیورسٹی اور جان مارٹینیز سانٹا باربرا میں موجود یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں بطور پروفیسر کام کر رہے ہیں۔