یہ بیان انہوں نے وائٹ ہاؤس میں کینیڈین وزیرِ اعظم مارک کارنی کے ساتھ ملاقات کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں امن کے ایک بڑے معاہدے کے قریب ہیں، جو غزہ سے آگے کے خطے میں بھی مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ امریکی مذاکرات کار اس وقت مصر میں جاری بالواسطہ بات چیت کا حصہ ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور داماد جیرڈ کشنر بھی مذاکراتی عمل میں شامل ہیں۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یرغمالیوں کی فوری رہائی عمل میں آئے۔ ہماری ٹیم اس وقت بھی وہاں موجود ہے، ایک اور ٹیم روانہ ہو چکی ہے، اور دنیا بھر کے ممالک اس منصوبے کی حمایت کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ اگر اسرائیل اور حماس جنگ بندی پر رضامند ہو جاتے ہیں تو امریکا یقینی بنائے گا کہ تمام فریق معاہدے کی مکمل پاسداری کریں۔