ذرائع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فنی خرابیوں کے باعث پی آئی اے کی 11 پروازیں غیر معمولی تاخیر کا شکار رہیں جبکہ کئی طیارے زمینی عملے کی تکنیکی ٹیموں کے زیرِ معائنہ رہے۔
اسلام آباد سے دبئی جانے والی پرواز ایئربس طیارے کے ہفتہ وار چیک کی وجہ سے دو گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی۔ اسی طرح کراچی سے لاہور پرواز پی کے 177 اور اسلام آباد سے کراچی پرواز پی کے 309 طیاروں کے نوز ویل میں فنی خرابی کے باعث تاخیر سے روانہ ہوئیں۔
کراچی سے سکھر جانے والی اے ٹی آر پرواز لینڈنگ لائٹس میں خرابی کے باعث ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر کا شکار ہوئی، جبکہ مدینہ سے ملتان پرواز پی کے 716 طیارے کے پارکنگ بریک میں خرابی کے باعث تین گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئی۔
اسلام آباد سے کراچی پرواز پی کے 301 بھی فنی خرابی کے باعث آدھا گھنٹہ تاخیر کا شکار رہی جبکہ کراچی سے ٹورونٹو جانے والی بین الاقوامی پرواز پی کے 783 کے بوئنگ طیارے میں ری فیولنگ سسٹم کی خرابی پر کئی گھنٹے تاخیر ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے پاس طیاروں کے فاضل پرزہ جات کی شدید کمی ہے جس کے باعث ایک طیارے سے پرزہ نکال کر دوسرے طیارے میں نصب کرکے کام چلایا جارہا ہے۔
مسلسل فنی خرابیوں اور تاخیر کے باعث قومی ایئرلائن کا فلائٹ شیڈول بری طرح متاثر ہو رہا ہے، جبکہ مسافروں کو شدید مشکلات اور پریشانی کا سامنا ہے۔