پاکپتن میں الیکٹرک بسوں کی فراہمی کے منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ستھرا پنجاب پروگرام میری توقعات سے کہیں بڑھ چکا ہے، اس کے تحت پورے صوبے میں صفائی، سیوریج، صاف پانی اور پبلک ٹرانسپورٹ کے انقلابی منصوبے جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکپتن پہلے سے زیادہ صاف ستھرا اور سرسبز نظر آ رہا ہے اور اب پنجاب کے چھوٹے شہروں کو بھی بڑے شہروں کی طرح خوبصورت اور ترقی یافتہ بنایا جا رہا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ میری زیادہ توجہ چھوٹے شہروں پر ہے، کیونکہ وہاں عوام ان سہولتوں کے زیادہ حقدار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ستھرا پنجاب پروگرام کے لیے 35 ہزار مشینیں خریدی جا چکی ہیں اور اب صوبے بھر میں صفائی کے کام بلاتفریق جاری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکٹرک بسوں میں ایئرکنڈیشن، فری وائی فائی اور خواتین کے لیے علیحدہ جگہ کی سہولت موجود ہے تاکہ انہیں دوران سفر کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے پبلک ٹرانسپورٹ صرف لاہور، راولپنڈی، ملتان اور بہاولپور تک محدود تھی، لیکن اب 1100 نئی گرین بسیں پنجاب کے ہر شہر میں صرف 20 روپے میں سفر کی سہولت فراہم کریں گی۔
مریم نواز نے بتایا کہ دسمبر تک 1500 بسیں سڑکوں پر دوڑ رہی ہوں گی اور اس کے بعد اپریل اور مئی میں 500 مزید بسیں سڑکوں پر آجائیں گی۔ وزیراعلیٰ نے ضلعی افسران کو ہدایت دی کہ 3 ماہ میں تمام روٹس پر بس اسٹاپس بنائے جائیں تاکہ عوام آرام سے انتظار کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب ڈیولپمنٹ پلان کے تحت جہاں سیوریج نظام بند یا خراب ہے، وہاں نئی لائنیں بچھائی جا رہی ہیں۔ زیر زمین پانی کے ذخائر بھی بنائے جا رہے ہیں تاکہ بارشوں کے دوران شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ وزیراعلیٰ کے مطابق واسا اب صرف لاہور یا چند شہروں تک محدود نہیں بلکہ 25 شہروں میں مکمل آپریشنل ہے، جہاں بارش کے چند گھنٹوں میں پانی نکال دیا جاتا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ ہم ہر گاؤں میں 25 کلومیٹر سڑکیں بنا رہے ہیں، گزشتہ سال 20 ہزار کلومیٹر سڑکیں مکمل ہوئیں اور اس سال یہ دائرہ مزید بڑھایا جا رہا ہے تاکہ گاؤں شہروں سے جڑ جائیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنی چھت اپنا گھر اسکیم کے حوالے سے بتایا کہ صرف سات سے آٹھ ماہ میں 90 ہزار گھروں کی تعمیر جاری ہے اور اگلے پانچ سالوں میں پانچ سے سات لاکھ خاندانوں کو اپنا گھر دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 14 لاکھ خاندانوں کو راشن کارڈز جاری کیے جا چکے ہیں جنہیں تین ہزار روپے ماہانہ دیے جا رہے ہیں۔
صحت کے شعبے سے متعلق مریم نواز نے بتایا کہ ساہیوال کارڈیالوجی سینٹر میں کیتھ لیب قائم ہوچکی ہے، سرگودھا میں بھی علاج کی جدید سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ لاہور میں 1000 بستروں پر مشتمل دنیا کا سب سے بڑا کینسر اسپتال تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے پنجاب سے نادار مریضوں کا مفت علاج کیا جائے گا، جس کے لیے پانچ ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ راولپنڈی، ملتان اور نواز شریف کینسر اسپتال کے لیے بھی جدید مشینری منگوائی جا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ چند ماہ میں پنجاب کے 25 اضلاع زیرو کرائم زون بن چکے ہیں، اب خواتین، بچیاں اور مائیں بلا خوف باہر نکل سکتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کسان کارڈ کے تحت ہر فصل کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے تک بلاسود قرض فراہم کیا جا رہا ہے، جبکہ کھاد پر تاریخی سبسڈی بھی کا پلان بنا رہے ہیں۔ تمام پروگرام خواہ چاہے وہ ستھرا پنجاب ہو، صاف پانی، کسان کارڈ یا ٹریکٹر ، پورے صوبے کے لیے بلاتفریق جاری ہیں۔
سیلاب متاثرین سے متعلق مریم نواز نے کہا کہ تاریخ کے بدترین سیلاب میں حکومت نے ڈھائی ملین افراد اور دو ملین مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا اور بارہ لاکھ سے زائد متاثرین کو علاج اور ادویات فراہم کی گئیں۔
خطاب کے آخر میں وزیراعلیٰ نے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ن، م، ش کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ ن م ش سیسہ پلائی دیوار کی طرح متحد ہیں۔ ایسے لوگ ہمیشہ کی طرح انجام کو پہنچیں گے۔