انتہا پسند اسرائیلی وزیر بین گویر کی مسجد اقصیٰ پر پھر چڑھائی، مذہبی رسومات ادا کیں

0 minutes, 0 seconds Read

اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر بین گویر ایک بار پھر درجنوں آبادکاروں کے ہمراہ مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں زبردستی داخل ہو کر تلمودی رسومات ادا کیں، جس سے علاقے میں شدید اشتعال پھیل گیا۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق یہودی آبادکاروں کی اس دراندازی کو اسرائیلی پولیس اور فوج کا مکمل تحفظ حاصل تھا۔ مسجد کے دروازوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں، نمازیوں کو روکا گیا، اور مقامی فلسطینیوں کی نقل و حرکت پر سخت پابندیاں عائد کر دی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ اقدام مقبوضہ بیت المقدس میں شدید غم و غصے کا باعث بنا ہے۔ بین گویر نے حرم الشریف میں عبادت کی اور دعویٰ کیا کہ یہ جگہ اسرائیل کی ملکیت ہے۔ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بینیامین نیتن یاہو سے حماس پر مکمل فتح کا مطالبہ بھی کیا۔


AAJ News Whatsapp

ادھر الخلیل میں بھی صورتحال کشیدہ رہی۔ اسرائیلی فوج نے ابراہیمی مسجد کو فلسطینی نمازیوں کے لیے بدھ کے روز سے جمعرات کی شام تک بند کر دیا جبکہ مسجد کے اطراف کی تمام سڑکیں اور فوجی چیک پوسٹیں بند کر دی گئیں۔ قابض افواج نے پرانے شہر کی کئی مارکیٹیں بند کر دیں اور فلسطینیوں کے اسکول جانے پر بھی پابندی عائد کی گئی۔

الخلیل اوقاف کے ڈائریکٹر امجد قراجہ نے ابراہیمی مسجد کی بندش کو مسلمانوں کے عبادت کے حق پر حملہ قرار دیا۔ قابض فوج نے شہر کے متعدد محلے، جن میں جابر، سلیمے، غیث اور وادی الحسین شامل ہیں، میں کرفیو نافذ کیا اور فوجی موجودگی میں اضافہ کیا۔

یہودی مذہبی تہواروں کے دوران فلسطینیوں کی نقل و حرکت محدود کرنے اور مقدس مقامات پر یہودی آبادکاروں کو مکمل تحفظ دینے کے اسرائیلی اقدامات نے مقبوضہ علاقوں میں کشیدگی کو بڑھا دیا ہے۔

فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل مذہبی تہواروں کو بہانہ بنا کر مقدس مقامات پر قبضہ اور قابض علاقوں میں فوجی آپریشنز کو تیز کر رہا ہے، جبکہ عالمی برادری کی خاموشی فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ کا باعث بن رہی ہے۔

Similar Posts