ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار کی کامیابی کیخلاف پی ٹی آئی امیدوار کی درخواست مسترد

0 minutes, 0 seconds Read
سندھ ہائیکورٹ کے الیکشن ٹریبونل نے ایم کیو ایم پاکستان کے خواجہ اظہار الحسن کی حلقہ این اے 247 سے کامیابی کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار سید عباس حسنین نے 2024 میں خواجہ اظہار کی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 247 سے کامیابی کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا تھا تاہم ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے اپنے وکیل کے توسط سے مذکورہ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراضات جمع کرائے تھے۔

طرفین وکلا کو سننے کے بعد الیکشن ٹریبونل کے سربراہ جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے ٹیکنیکل وجوہات کی بناء پر درخواست مسترد کر دی۔

الیکشن ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن ایکٹ کی دفعہ 144 کے مطابق پٹیشنر کو درخواست دائر کرنے کے بعد اپنا حلف نامہ 45 روز کے اندر جمع کرانا ضروری ہوتا ہے چونکہ درخواست گزار نے الیکشن ایکٹ کی دفعہ 144 (2) (c) کی شقوں پر عمل نہیں کیا لہٰذا مذکورہ الیکشن پٹیشن مسترد کی جاتی ہے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ حلقہ این اے 247 سے وہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار تھے اور پورے حلقے کے مختلف پولنگ اسٹیشنز سے فارم 45 کے مطابق درخواست گزار بھاری اکثریت سے جیت رہے تھے لیکن فارم 47 جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے افسران نے دھاندلی کی اور ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار خواجہ اظہار الحسن کو کامیاب قرار دے دیا۔

درخواست گزار کا موقف تھا کہ خواجہ اظہار الحسن کو کامیاب قرار دینا عوامی مینڈیٹ کو چوری کرنے کے مترادف ہے لہٰذا عدالت عالیہ خواجہ اظہار الحسن کے کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم دے کر درخواست گزار کے حق میں کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دے۔

Similar Posts