لاہور چڑیا گھر نایاب قسم کے جانوروں کے مجسمے نصب

چڑیا گھر میں اب زندہ جنگلی جانوروں اور پرندوں کے ساتھ ساتھ نایاب قسم کے جانوروں کے مجسمے بھی تفریح کے لیے آنے والوں کی دلچسپی بڑھا رہے ہیں۔

ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھرعاصم چیمہ کے مطابق یہ مجسمے شہریوں کو تفریح کے ساتھ ساتھ جنگلی حیات سے آگاہی دینے کے مقصد سے بنائے گئے ہیں، ان کے علاوہ چڑیا گھر میں جانوروں اور پرندوں کے پنجروں اور انکلوژرز کے باہر معلوماتی بورڈ بھی نصب کیے گئے ہیں، جن پر ان کی عادات، خوراک اور مسکن سے متعلق معلومات درج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت جلد ان بورڈز پر کیو آر کوڈ بھی بنائے جائیں گے تاکہ شہری جنگلی حیات سے متعلق معلومات اپنے موبائل کی اسکرین پر پڑھ اور محفوظ کرسکیں۔

عاصم چیمہ نے بتایا کہ حال ہی میں 14 نئے مجسمے نصب کیے گئے ہیں جن میں زرافہ، میکاؤ، گینڈا، سانپ اور ہاتھی سمیت کئی نایاب جانور شامل ہیں، اس سے قبل ہاتھی، شیر، بن مانس اور مارخور کے مجسمے لگائے جاچکے تھے۔

 

سیاحوں کے لیے چڑیا گھر میں خصوصی “سیلفی پوائنٹ” بھی بنایا گیا ہے جہاں بچے اور خواتین ان مجسموں کے ساتھ یادگار تصاویر بنواتے نظر آتے ہیں۔

ایک شہری عبدالرحما کا کہنا تھا کہ ان مجسموں نے بچوں کی دلچسپی دوبالا کردی ہے، اب وہ جانوروں کے قریب جا کر ان کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔

تاہم بعض شہریوں نے اس نئے انداز پر دلچسپ تبصرے بھی کیے، بسمہ الطاف نامی خاتون نے مسکراتے ہوئے کہا کہ چڑیا گھر میں اب نایاب نسل کے زندہ جانور کم رہ گئے ہیں، تو ان کے مجسموں سے ہی دل بہلا لیتے ہیں۔

چڑیا گھر انتظامیہ کے مطابق اسموگ سے جانوروں کو محفوظ رکھنے کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں، خصوصاً بھورے اور کالے ریچھوں کے انکلوژرز پر خصوصی شیڈ لگا دیا گیا ہے تاکہ دھوئیں اور گردوغبار سے انہیں بچایا جا سکے۔

واضح رہے کہ لاہور چڑیا گھر کے ری ویپنگ پراجیکٹ کے تحت کئی نئے جانور منگوائے جاچکے ہیں، جب کہ مزید جانوروں میں دریائی گھوڑا، گینڈا اور زرافہ شامل ہیں جن کے آنے سے چڑیا گھر کی رونقیں مزید بڑھنے کی توقع ہے۔

 

 

Similar Posts