کیا ویڈیو گیمز واقعی بچوں میں پرتشدد رویے پیدا کرتے ہیں؟ سائنسدانوں نے اس پر کئی دہائیوں سے تحقیق کی ہے اور آج تک کے مجموعی اتفاقِ رائے کے مطابق اس کا جواب ہاں بھی ہے اور نہیں بھی۔
امریکن سائیکولوجیکل ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ پرتشدد ویڈیو گیمز کھیلنے سے جارحانہ خیالات یا الفاظ وقتی طور پر بڑھ سکتے ہیں لیکن یہ حقیقی تشدد یا جرائم میں تبدیل نہیں ہوتے۔ یعنی، بچے “غصہ یا مقابلے” کے موڈ میں آسکتے ہیں مگر وہ دوسرے کو نقصان نہیں پہنچاتے۔
دوسری جانب آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک بڑی تحقیق نے پایا کہ ویڈیو گیمز کھیلنے اور بچوں کے جارحانہ رویے کے درمیان کوئی واضح تعلق نہیں ہے۔
ویڈیو گیمز کے اثرات ہر بچے پر یکساں نہیں ہوتے۔ اصل فرق اس بات سے پڑتا ہے کہ والدین کتنی رہنمائی کرتے ہیں، بچہ کتنے گھنٹے کھیلتا ہے اور وہ کونسے گیمز کھیلتا ہے۔
یعنی گیمز کا اثر بچے کے ماحول، تربیت اور وقت کے استعمال پر منحصر ہے۔