جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس کی جانب سے 20 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے جواب میں اسرائیلی حکام نے تقریباً 2 ہزار فلسطینی قیدیوں کو جیلوں سے رہا کر دیا، جنہیں مغربی کنارے اور دیگر علاقوں میں ان کے اہل خانہ نے جذبۂ عقیدت و شکر کے ساتھ خوش آمدید کہا۔
مغربی کنارے پہنچنے والے ایک رہائی پانے والے فلسطینی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب سے پہلے اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں پھر غزہ کے ان جانثاروں کا جنہوں نے اپنی قربانیوں سے ہمیں عزت کے ساتھ رہائی دلائی، ہم ان کے قدم چومتے ہیں۔”
رہائی پانے والے قیدی نے تمام فلسطینی اسیران کی آزادی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہم اپنے اہلِ خانہ سے جا ملے ہیں، ویسے ہی باقی قیدی بھی جلد اپنے گھروں کو لوٹیں۔
رہائی پانے والے قیدی نے مزید بتایا کہ چار دن پہلے ہمیں کوٹھریوں سے نکالا گیا، تب سے ہمیں مارا پیٹا جاتا رہا، بے عزتی کی گئی، اور غیر انسانی سلوک روا رکھا گیا۔