مڈگاسکر میں جین زی احتجاج کے بعد فوج نے کنٹرول سنبھال لیا

رائٹرز کے مطابق مڈگاسکر کی فوج کے ایک کرنل نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ فوج نے افریقی جزیرہ ملک کا اقتدار سنبھال لیا ہے، جبکہ صدر اینڈری راجولینا ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق کرنل مائیکل رانڈریانیرینا، جنہوں نے حکومت مخالف جنریشن زی مظاہرین کے ساتھ بغاوت کی قیادت کی تھی، نے قومی ریڈیو پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ “ہم نے اقتدار سنبھال لیا ہے۔”

انہوں نے بتایا کہ فوج نے ملک کی تمام سرکاری اداروں کو تحلیل کر دیا ہے، سوائے پارلیمان کے ایوانِ زیریں کے، جس نے صدر راجولینا کے خلاف مواخذے کی منظوری چند منٹ قبل ہی دی تھی۔


AAJ News Whatsapp

یاد رہے کہ ملک کے صدر نے اپنی حکومت کو برطرف کر کے ایک فوجی جرنیل کو نیا وزیراعظم مقرر کیا تھا۔ تاہم، مظاہرین نے اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے وزیراعظم کو 48 گھنٹے میں استعفیٰ دینے کا الٹی میٹم دیا تھا اور صدر کی جانب سے قومی مکالمے کی اپیل کو بھی مسترد کر دیا تھا۔

مڈگاسکر میں بجلی اور پانی کی فراہمی میں طویل تعطل کے خلاف رواں برس 25 ستمبر سے ہونے والے مظاہروں نے پرتشدد صورت اختیار کر لی تھی۔ جاری مظاہروں کے دوران کم از کم 22 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہو چکے تھے۔

یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب دارالحکومت انٹاناناریوو میں نوجوانوں کی قیادت میں بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری تھے، جن میں شہری بجلی کی بندش اور پانی کی قلت کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ کرنل رانڈریانیرینا فوجی اہلکاروں کے ہمراہ احتجاجی مظاہرین میں شامل ہونے کے لیے انڈیپنڈنس ایونیو پہنچے۔

ہلاک ہونے والوں میں مظاہرین اور راہگیر شامل تھے جو سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔ تاہم، ایسے لوگوں کی ہلاکت بھی ہوئی ہے جن کا تعلق مظاہرین سے نہیں تھا اور وہ تشدد اور لوٹ مار کے واقعات میں ہلاک ہوئے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مڈگاسکر میں حکومت مخالف مظاہروں میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

Similar Posts