ریلیف پیکج میں خشک راشن، بستر، لحاف، واٹر کولر، مچھر دانیاں، چٹائیاں، برتن اور گھریلو استعمال کی دیگر اشیاء شامل تھیں، جبکہ 500 بچوں کیلئے خصوصی طور پر اسٹیشنری، کھلونے اور تحائف بھی فراہم کیے گئے۔ جلال پور پیر والا میں 600 خاندانوں جبکہ شجاع آباد میں 400 خاندانوں کو امدادی سامان دیا گیا۔
اس موقع پر حدیقہ کیانی نے خواتین اور بچوں سے گھل مل کر ان کے مسائل اور ضروریات سے آگاہی حاصل کی۔ اس حوالے سے منعقدہ تقریبات میں الخدمت فاؤنڈیشن ملتان کے صدر سید عبدالقادر، سینیئر منیجر میڈیا ریلیشنز شعیب ہاشمی، جلال پور پیر والا کے صدر عدیل کریم بھٹی، شجاع آباد کے صدر ڈاکٹر ذیشان حسن وینس سمیت الخدمت رضاکاروں، مقامی عمائدین اور متاثرہ خاندانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
حدیقہ کیانی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب ایک بڑا ڈیزاسٹر تھا، لیکن الخدمت فاؤنڈیشن کی منظم اور مؤثر کاوشیں دیکھ کر میں بے حد متاثر ہوئی ہوں۔ میں چاہتی ہوں کہ جلال پور پیر والا اور شجاع آباد میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ سینٹرز قائم کیے جائیں، اور میں الخدمت کے ساتھ مل کر اس مقصد کیلئے کام کروں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشکل حالات کے باوجود متاثرہ خواتین اور بچوں کی حوصلہ مندی قابلِ تعریف ہے۔ ہمیں مل کر ان کے دکھ درد بانٹنے ہوں گے۔
سید عبدالقادر نے حدیقہ کیانی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن نے سیلاب کے آغاز سے اب تک ہزاروں خاندانوں کو ریسکیو اور ریلیف فراہم کیا ہے اور اب بحالی کے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں۔
شعیب ہاشمی نے اس موقع پر کہا کہ ہمارا مشن صرف ریلیف تک محدود نہیں بلکہ متاثرہ خاندانوں کو مکمل بحالی تک ساتھ لے کر چلنا ہے، جلد کسان بحالی پروگرام کا آغاز کریں گے۔
ڈاکٹر وسیم حسن وینس نے کہا کہ جب فنکار سماجی خدمات میں شامل ہوتے ہیں تو معاشرے میں ہمدردی کے جذبات مزید مضبوط ہوتے ہیں۔ امدادی سامان کی تقسیم کے بعد حدیقہ کیانی نے بستی بھوپت والا کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
انہوں نے نوجوانوں اور بچوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آپ سب ’’بنو قابل‘‘ جیسے پروگراموں کا حصہ بنیں، ہنر سیکھیں اور اپنی تقدیر خود بدلیں۔