افغان ٹرانزٹ ٹریڈ روکنے کا حکم، کراچی پورٹ پر ہزاروں افغان کنسائمنٹس کی کلئیرنس رُک گئی

پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی کے بعد حکومت پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے کنسائمنٹس کی افغانستان منتقلی میں استعمال ہونے والی ٹرانسپورٹ غیر معینہ مدت کے لیے معطل کردی، نتیجے میں کراچی پورٹ پر ہزاروں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے کنسائمنٹس کی کلئیرنس رُک گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف بی آر نے بھی کراچی پورٹ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی ٹرانسپورٹیشن روکنے کی باقاعدہ ہدایات جاری کردی ہیں اور افغان ٹرانزٹ کے تمام گیٹ پاسز بھی منسوخ کردیئے ہیں۔

نئے احکامات کی تعمیل میں تمام کنٹینر ٹرمینلز کی انتظامیہ نے اے ٹی ٹی کنٹینرز کو گاڑیوں پر لوڈ آف لوڈ کرنا شروع کر دیا۔

اس فیصلے سے قبل کسٹمر ہاؤس کراچی میں ڈی جی کسٹمز افغان ٹرانزٹ ٹریڈ نے خصوصی اجلاس بھی طلب کیا تھا اور اجلاس کے بعد کسٹمز جنرل آرڈر جاری کیا گیا۔

ایف بی آر کے مذکورہ فیصلے پر عمل درآمد تاحکم ثانی برقرار رہے گی۔

ذرائع کے مطابق کوئٹہ اور پشاور میں کسٹم اسٹیشنز پر مزید کنٹینرز کھڑے کرنے کی گنجائش بھی ختم ہوچکی ہے، کراچی پورٹ کے ساتھ پورٹ قاسم پر بھی اے ٹی ٹی کنسائمنٹس کی کلیئرنس روک دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق کراچی پورٹ پر اے ٹی ٹی کنسائمنٹس کے مزید بحری جہاز بھی لنگرانداز ہونے والے ہیں۔ کلئیرنس اور ٹرانسپورٹیشن معطل کرنے کے فیصلے سے قبل 400 گاڑیوں پر اے ٹی ٹی کنٹینرز لوڈ تھے جنہیں آف لوڈ کیا گیا ہے۔

فیصلے کے بعد چمن سرحد پر 300 اور طورخم سرحد پر 200 کنٹینر بردار گاڑیاں رک گئی ہیں۔

Similar Posts