چین نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان 48 گھنٹے کی جنگ بندی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان استحکام اور دیرپا امن کے لیے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان لن جیان نے اپنے بیان میں کہا کہ بیجنگ کو یہ جان کر خوشی ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے عارضی جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے اور تعمیری مکالمے کے ذریعے مسائل کے حل کا عزم ظاہر کیا ہے۔
لن جیان نے کہا کہ یہ اقدام دونوں فریقین کے باہمی مفاد میں ہے اور علاقائی امن و استحکام کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔ چین اس پیش رفت کا خیرمقدم اور حمایت کرتا ہے۔
چینی ترجمان کے مطابق، پاکستان اور افغانستان دونوں چین کے دوستانہ ہمسایہ ممالک ہیں اور ایک دوسرے کے لیے ناگزیر جغرافیائی شراکت دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین دونوں ممالک کو تحمل اور بردباری اختیار کرنے، جامع اور پائیدار جنگ بندی حاصل کرنے اور مذاکرات و مشاورت کے ذریعے اختلافات دور کرنے کی ترغیب دیتا ہے تاکہ وہ سیاسی تصفیے کے راستے پر واپس آسکیں۔
وزارتِ خارجہ نے کہا کہ چین پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں بہتری اور ترقی کے لیے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان نے بدھ (15 اکتوبر) کو عارضی جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا، جب فضائی حملوں اور زمینی جھڑپوں کے نتیجے میں دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا، جس میں درجن سے زائد شہری جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔
رائٹرز کے مطابق، بدھ کے روز متنازع سرحدی علاقے میں ہونے والی جھڑپوں نے اس نازک امن کو توڑ دیا جو حالیہ ہفتے کے آخر میں ہونے والی خونریز لڑائی کے بعد قائم ہوا تھا۔ ان جھڑپوں کو 2021 میں طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان سب سے شدید تصادم قرار دیا جا رہا ہے۔