ذرائع کے مطابق بندش کی وجہ چینل کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈا نشر کرنے سے انکار اور طالبان حکومت کا مؤقف نہ اپنانا قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت نے شمشاد نیوز کی ٹی وی، ریڈیو اور سوشل میڈیا سروسز کو یکساں طور پر بند کر دیا ہے۔
قومی ٹیلی ویژن کی نشریات افغانستان کے تین صوبوں — قندھار، تخار اور بادغیس — میں مکمل طور پر معطل کر دی گئیں۔
میڈیا سے وابستہ حلقوں کے مطابق طالبان حکومت کی اس کارروائی سے افغانستان میں میڈیا پر دباؤ خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے۔
افغان جرنلسٹس سینٹر نے کہا ہے کہ آزادیِ اظہار کو مزید محدود کر دیا گیا ہے اور طالبان کے مذہب کی آڑ میں بنائے گئے نام نہاد قوانین نے میڈیا کی آزادی سلب کر لی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان مخالف پروپیگنڈا نہ کرنے پر شمشاد نیوز کی بندش طالبان کی تنگ نظری اور جہالت کی عکاس ہے۔
ماضی میں بھی طالبان حکومت کے سخت گیر فیصلوں نے افغان خواتین اور صحافیوں کے لیے جبر اور خوف کا ماحول پیدا کیا تھا۔