خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اعضا عطیہ کرنے والے 200 سعودی شہریوں کو (تیسرے درجے کا) کنگ عبدالعزیز میڈل عطا کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
سعودی میڈیا کے مطابق یہ اعلان انسانی ہمدردی کے جذبے کو سراہنے اور دیگر شہریوں کو بھی اعضا کے عطیات دینے کی ترغیب دینے کے لیے کیا جاتا ہے۔
سعودی حکام کے مطابق، یہ ایوارڈ اُن شہریوں کے لیے ہے جنہوں نے اعضا عطیہ کر کے انسانی خدمت کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔ عطیہ کردہ اعضا میں گردے، جگر، اور دیگر اعضا شامل ہوتے ہیں، جو مختلف مریضوں کی جان بچانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
سعودی عرب میں 2024 کے دوران اعضا عطیہ کرنے کی شرح میں اضافہ ریکارڈ ہوا اور یہ شرح اب بڑھ کر 4.9 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
سعودی میڈیا کے مطابق مملکت میں اس وقت اعضا کی پیوندکاری کے 31 مراکز قائم ہیں جن میں سے 55 فیصد گردوں کی پیوندکاری کے مراکز پر مشتمل ہیں۔ اس کے علاوہ جگر، دل، لبلبہ، پھیپھڑوں اور آنتوں کی پیوندکاری کے لیے بھی خصوصی مراکز قائم ہیں۔
واضح رہے کہ تمغۂ شاہ عبدالعزیز، جو اپنی اخلاقی اور قومی قدر کے لیے جانا جاتا ہے، پانچ درجات پر مشتمل ہوتا ہے جن میں عمدہ ، اول، دوم، سوم اور چہارم۔ یہ تمغہ اُن افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے ریاست یا اس کے کسی ادارے کی خدمت میں نمایاں کردار ادا کیا ہو۔