انٹربینک میں روپیہ تگڑا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم

معاشی استحکام، شعبہ جاتی بنیادوں پر غیرملکی سرمایہ کاری رحجان کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا تاہم اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔

حکومت کی نج کاری حکمت عملی، معاشی اصلاحات، مستحکم افراط زر اور مضبوط ترسیلات زر کی بنیاد پر معیشت کی شرح نمو 3.2فیصد رہنے کی توقعات جیسے عوامل سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 13پیسے کی کمی سے 280روپے 93پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔

 لیکن پاکستان میں خدمات انجام دینے والی غیرملکی کمپنیوں کی جانب سے اپنے ہیڈ کوارٹرز کو منافع کی منتقلی کے لیے طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر پر ڈالر کی قدر صرف ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 05پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 282روپے 10پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔

واضح رہے کہ مالی سال 2026 کی پہلی سہہ ماہی کے دوران پاکستان میں خدمات انجام دینے والی غیرملکی کمپنیوں کی جانب سے اپنے ہیڈکوارٹرز کو زرمبادلہ کی صورت میں منافع کی منتقلیاں 85فیصد کے اضافے سے 751.7ملین ڈالر رہی ہے جو معاشی استحکام کی عکاسی کرتی ہے۔

 اسی طرح ستمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 11کروڑ ڈالر سرپلس ہونے اور مزید انفلوز کی توقعات بھی انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز رہے۔

Similar Posts