ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے پانڈا بانڈز کے بعد یورو بانڈز بھی متعارف کرائے جانے، خام تیل کی عالمی قیمت 3سال کی کم ترین سطح پر آنے کے بعد ٹرمپ کی روس پر نئی پابندیاں عائد کیے جانے سے دوبارہ محدود پیمانے پر اضافے، درآمدی بل میں کمی اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعرات کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
معاشی استحکام، شعبہ جاتی بنیادوں پر غیرملکی سرمایہ کاری کی امیدیں برقرار رہنے سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیئے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا اور ایک موقع پر ڈالر کی قدر 28پیسے کی کمی سے 280 روپے 77پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
سپلائی میں بہتری رونما ہوتے ہی درآمدی ضروریات کے لیے زرمبادلہ کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 03پیسے کی کمی سے 281 روپے 02پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 05پیسے کی کمی سے 282روپے 05پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔