ترجمان کے مطابق 27 اضلاع کی 72 تحصیلوں کو موضع جات کے لحاظ سے آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق 50 فیصد سے زیادہ متاثر ہونے والے موضع جات کو آفت زدہ قرار دیا گیا۔
آفت زدہ قرار دینے کا نوٹیفکیشن بورڈ آف ریونیو پنجاب اور پی ڈی ایم اے کے اشتراک سے جاری کیا گیا۔ یہ فیصلہ پنجاب نیشنل کلیمیٹیز پری وینشن اینڈ ریلیف ایکٹ 1958 کے تحت کیا گیا ہے۔ جس کے تحت ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ علاقوں میں فوری بحالی اور امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔اس کے علاوہ متاثرہ خاندانوں کے نقصانات کا تخمینہ لگانے اور مالی امداد کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق ریلیف کمشنر پنجاب کی جانب سے نگرانی کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال خریف سیزن کے دوران لینڈ ریونیو اور آبیانہ کی وصولی نہیں کی جائے گی۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ پی ڈی ایم اے پنجاب اور ضلعی حکومت ان علاقوں میں سڑکوں، نکاسی آب، اسکولوں، صحت مراکز اور گھروں کی بحالی کے لیے منصوبے شروع کرے گی۔ جن کسانوں کی فصلیں یا مویشی متاثر ہوئے ہیں، انہیں زرعی قرضوں میں نرمی، معافی یا تاخیر کی سہولت مل سکتی ہے۔ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر متاثرہ خاندانوں کے لیے ریلیف کیمپس کو یقینی بنایا جائے گا۔