رپورٹ میں گزشتہ اور رواں سال کے اعداد و شمار کا موازنہ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں ماحولیاتی ضابطوں پر عمل درآمد میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
سپارکو کے مطابق گزشتہ سال صوبے کے مختلف اضلاع میں ماحولیاتی خلاف ورزیوں کا مجموعی اسکور 838 تھا، جو رواں سال کم ہو کر 294 رہ گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی جانب سے فضائی آلودگی میں کمی اور اسموگ کے تدارک کے لیے کیے گئے اقدامات سے کسانوں کی سوچ میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیلرز، سوپر سیڈرز اور کبوٹا مشینوں کے استعمال سے فصل کی باقیات کو جلانے کے بجائے زمین میں ملانے کا رجحان بڑھا، جس سے ہوا کے معیار میں بہتری آئی ہے۔ صوبے کی 64 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی میں سے اب تک 36 لاکھ ایکڑ پر فصل کی کاشت ہو چکی ہے۔
ماحولیاتی بہتری کی بدولت پنجاب میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) میں بھی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ گزشتہ سال بعض دنوں میں یہ شرح 900 تک جا پہنچی تھی، جبکہ اس سال زیادہ سے زیادہ 400 ریکارڈ کی گئی۔ تاہم رپورٹ کے مطابق بھارتی علاقوں سے آنے والی فضائی آلودگی اب بھی پنجاب کے بعض حصوں میں اسموگ کی شدت بڑھا رہی ہے۔
سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سپارکو کی یہ رپورٹ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے وژن اور محنت کا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہی سمت برقرار رہی تو آنے والے برسوں میں پنجاب میں ماحولیاتی بہتری چین اور بیجنگ کی طرز پر دیکھی جا سکے گی۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ چین اور برطانیہ نے بھی اسموگ اور فضائی آلودگی کے مسائل کا سامنا کیا، مگر درست حکمت عملی کے ذریعے ان ممالک نے نمایاں بہتری حاصل کی۔ پنجاب حکومت بھی اسی ماڈل پر کام کر رہی ہے۔
ادھر فضائی آلودگی پھیلانے والے صنعتی اداروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ ادارہ تحفظ ماحولیات کی ٹیم نے فیصل آباد کے داؤ روڈ اسمال انڈسٹریل اسٹیٹ میں عمر سائزنگ یونٹ کا معائنہ کیا، جہاں چمنی سے گھنا سیاہ دھواں خارج ہوتا پایا گیا۔ خلاف ورزی پر یونٹ کو فوری طور پر سیل کر دیا گیا، مالکان پر دو لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا اور مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق اسموگ پھیلانے والے تمام عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔ سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ عوام کی صحت اور صاف فضا کے تحفظ کے لیے یہ مہم بھرپور انداز میں جاری رہے گی۔