ایکسپریس نیوز کو كنرى ضلع عمركوت کے رہائشی امتياز گشکورى نے بتایا کہ گزشتہ دنوں میرے 10 ماه كے بیٹے غلام محمد کی حالت شدید غذائی کمی اور خسرہ وائرس کی وجہ سے تشویش ناک ہوگئی تھی، علاج کرانے کے لیے پیسے نہیں تھے لیکن اپنے بچے کی زندگی بچانے کے لیے بکری فروخت کی اور مٹھی اور كنرى کے ڈاکٹروں سے علاج كروايا لیکن میرے بیٹے کی حالت مزید خراب ہوگئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد اپنے بیٹے کو عمرکوٹ سے میرپور خاص شہر کے ایک نجی اسپتال پہنچایا، اسی دوران وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ سے اپنے بیٹے کے علاج کے لیے درخواست بھیجی جس پر وزیراعلی سندھ نے میرپور خاص کے کمشنر فیصل احمد عقيلى اور صوبائی محکمہ صحت کے تعینات سول سرجن میرپور خاص ڈاکٹر پیر غلام نبی شاہ جيلانى کو كنرى ضلع عمركوٹ میں میرے بچے غلام محمد کے علاج کے لیے فوری ہدايات ديں ۔
انہوں نے بتایا کہ کمشنر میرپور خاص فيصل احمد عقيلى كى ہدايت پر سول سرجن میرپور خاص ڈاکٹر پیر غلام نبی جيلانى نے نجی اسپتال پہنچ کر مجھ سے اور اسپتال کے ڈاکٹروں سے رابطہ کیا، جس پر ڈاکٹر پیر غلام نبی شاہ نے متعلقہ بچے کے ڈاکٹر عبدالمجيد ميمن سے علاج معالجے کے حوالے سے بریفننگ بھی لی اور اپنى نگرانى مين علاج كروايا۔
بچے کے والد نے بتایا کہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ،کمشنر میرپور خاص اور سول سرجن ڈاکٹر پیر غلام نبی شاہ جيلانى کی بروقت کارروائی اور نگرانی کی وجہ سے میرا بیٹا اب ٹھیک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کنری عمرکوٹ اور دیگر دیہی آبادیوں میں رہنے والے بچوں کے علاج کے لیے ماہرین اطفال کو فوری تعینات کیا جائے کیونکہ یہاں کے بچے شدید غذائی کمی کا شکار ہیں۔
اس حوالے سے سول سرجن ڈاکٹر پیرغلام نبی نے بتایا کہ بچے کو شدید نوعیت کا خسرہ اور اس کی پیچیدگیاں ہوگئی تھیں کیونکہ غربت كى وجه سے بچہ غذائی قلت کا بھی شکار تها اور ديگر وجوہات سے خسرہ کی پیچیدگیاں سامنے آئيں اور سول سرجن كی ہدايت پر تعلقه اسپتال کنرى پر موجود غذائی مركز او ٹی پی پر بچے کا خوراک کى قلت كا علاج شروع كيا۔
ڈاکٹر غلام نبی کا کہنا تھا کہ سرد موسم شروع ہوگیا اس میں غذائی کمی کا شکار بچے خسرہ وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں لہٰذا والدین اپنے بچوں کو خسرہ سمیت دیگر امراض سے بچاؤ کی حفاظتی ویکسین لازمی لگوائیں۔
انہوں نے کہا کہ سرد موسم میں بچوں میں نمونیہ اور خسرہ جیسے طبی مسائل جنم لیتے ہیں، مائیں اپنے بچوں کی خوراک کا خیال رکھیں اور حفاظتى ويكسین نه كرواكر خسرہ میں مبتلا ہوجاتے ہیں لہٰذا والدین خصوصاً مائیں اپنے چھوٹے بچوں کی خوراک کا خیال رکھیں کیونکہ خوراک کی کمی سے چھوٹے بچوں میں مختلف طبی مسائل جنم لیتے ہیں۔