وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک بات نہیں کر سکتے کہ کیا بحث ہو رہی ہے، اعتراضات کیے ہیں لہٰذا کمنٹ کرنا میرا بنتا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے آئینی ترمیم کی کوئی شکل نکل آئے گی، بلاول بھٹو کا حق ہے کہ وہ اظہار رائے کر سکتے ہیں، تمام پارٹیوں سے مشاورت کے بعد جو شکل نکلے گی وہ سامنے لے آئیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ تمام پارٹیوں سے مشاورت کے بعد جو شکل نکلے گی وہ سامنے لے آئیں گے۔
افغانستان سے مذاکرات سے متعلق انہوں نے کہا کہ پاک-افغان مذاکرات میں پیش رفت کی امید ہوتی ہے تو تبھی بات کی جاتی ہے، اگر پیش رفت کاامکان نہ ہو تو پھر مذاکرات وقت کا ضیاع ہی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستانی وفد استنبول روانہ ہو گیا ہے اور کل مذاکرات شروع ہو جائیں گے، خطے میں قیام امن کے لیے افغانستان والے دانش مندی سے کام لیں۔