غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہیلاس ایفروڈائٹ نامی جہاز کے یونانی منیجر لیٹسکو میرین نے بتایا کہ جہاز بھارت سے جنوبی افریقہ جا رہا تھا اور راستے جمعرات کی صبح واقعہ پیش آیا ہے تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاز کے عملے کے تمام 24 ارکان محفوظ ہیں اور ہمارا ان کے ساتھ قریبی رابطہ ہے، مدد کے لیے ہنگامی ٹیم کو متحرک کردیا گیا ہے اور عملے کی حفاظت اور مدد یقینی بنانے کے لیے حکام سے رابطے کیے گئے ہیں۔
یورپی یونین کی بحری فورس نے بتایا کہ ان کا ایک جہاز جائے وقوع کے قریب تھا اور قریب جا رہا تھا تاہم اس واقعے کے بعد کارروائی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
اس سے قبل میری ٹائم سیکیورٹی کے ادارے ایمبرے نے بتایا کہ قزاقوں نے جہاز پر فائرنگ کی تھی، ذرائع نے بتایا کہ قزاقوں کی جانب سے راکٹ گرینیڈ کا بھی حملہ کیا گیا۔
سیکیورٹی کمپنی ڈائیپلوس نے بتایا کہ جہاز کے عملے نے جہاز کے اندر قلعے میں پناہ لی یا محفوظ کمرے میں چلے گئے اور وہیں موجود رہے جبکہ خطے میں موجود یورپی یونین کی بحری فورس مدد طلب کرلی گئی ہے۔
خطے میں مسلح قزاقوں کی جانب سے جہاز پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور ان واقعات کی وجہ سے بحری جہازوں کی آمد و رفت کے حوالے سے خدشات بھی بڑھ گئے ہیں جبکہ اسی راستے سے عالمی مارکیٹ تک انتہائی اہم پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل ہوتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس طرح کا واقعہ مئی 2024 میں پیش آیا تھا جب قزاقوں نے موغادیشو سے تقریباً 380 میل دور لائبیریا کا جہاز باسیلیک کو قبضے میں لیا تھا تاہم یورپی یونین کی بحری فورس نے عملے کے 17 ارکان کو بازیاب کروالیا تھا۔
سیکیورٹی کمپنی نے بتایا کہ قزاقوں نے حملے میں استعمال کے لیے رواں ہفتے ایران کے ماہی گیروں کی کشتی بھی قبضے میں لے لی تھی۔