حماس نے 11 سال قبل ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجی کی لاش واپس کر دی

اسرائیل کو 11 سال بعد 2014 کی غزہ جنگ میں ہلاک ہونے والے فوجی لیفٹیننٹ حدار گولڈن کی لاش واپس مل گئی ہے جسے حماس نے اس وقت سے اپنے قبضے میں رکھا ہوا تھا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق 23 سالہ لیفٹیننٹ گولڈن کی باضابطہ شناخت کرلی گئی ہے اور اب انہیں اسرائیل میں سپردِ خاک کیا جائے گا۔ وہ والدین، ایک بہن، دو بھائیوں اور منگیتر کو سوگوار چھوڑ گئے۔

حماس کے عسکری ونگ نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت وہ لیفٹیننٹ گولڈن کی لاش واپس کرے گا۔

 اس معاہدے کے پہلے مرحلے میں حماس اب تک 20 زندہ یرغمالیوں اور 28 میں سے 24 جاں بحق افراد کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور صدر آئزک ہرزوگ نے بتایا کہ وہ گزشتہ 11 سال سے اپنے دفاتر میں لیفٹیننٹ گولڈن کی تصویر رکھے ہوئے تھے۔

اسرائیلی ڈیفنس فورسز  کے مطابق گولڈن کی واپسی کے لیے گزشتہ ایک دہائی کے دوران خفیہ معلومات اور زمینی کارروائیوں پر مبنی وسیع کوششیں کی گئیں۔

فوج نے گولڈن کے خاندان سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ تمام جاں بحق یرغمالیوں کی واپسی کے لیے کوششیں جاری رہیں گی۔

اسرائیلی فورسز کے مطابق غزہ میں اب بھی چار یرغمالی موجود ہیں جن میں تین اسرائیلی اور ایک تھائی شہری شامل ہیں۔

Similar Posts