نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں بطور مہمان گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب پاکستان جیسے ملک میں انتخابات کے اصل نتائج بھی شفاف نہیں ہوتے تو ایوارڈ شوز کی ووٹنگ پر کیسے بھروسہ کیا جاسکتا ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا جیسے ترقی یافتہ ملک میں بھی ووٹنگ کا عمل متاثر ہوچکا ہے، اس لیے یہ ووٹنگ کسی بھی طرح حقیقی نہیں مانی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ہر شخص نے اپنی الگ ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنا رکھی ہے اور اپنے من پسند لوگوں کو ایوارڈ دے دیتا ہے۔ ان کے مطابق ایسے ایوارڈز جعلی لگتے ہیں کیونکہ جن میں صلاحیت نہیں ہوتی انہیں بھی اعزاز سے نواز دیا جاتا ہے۔
سیمی راحیل نے کہا کہ ہر چینل نے اپنی پسند کے مطابق ایوارڈز کا نظام کھڑا کیا ہوا ہے، جہاں ایوارڈز کی تقسیم اکثر تعصب کی بنیاد پر ہوتی ہے۔ ان ایوارڈز میں نہ کوئی میرٹ ہے اور نہ ہی ان کے ساتھ انصاف کیا جاتا ہے۔