ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن رولز 2020 کے تحت یہ کارروائی کی جائے گی جس کے لئے ایک سرکلر بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
سرکلر کے مطابق انسانی اسمگلنگ میں ملوث یا اس سے متعلق کسی بھی جرم میں معاونت فراہم کرنے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف محکمانہ اور قانونی کارروائی کی جائے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ ان افسران کے خلاف قوانین کے تحت مکمل عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے ایئرپورٹ اور سی پورٹ امیگریشن حکام کو مزید ہدایات دی گئی ہیں۔
سرکلر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایئرپورٹ اور سی پورٹ حکام کو مسافروں کو انٹری دینے سے انکار، ڈی پورٹ کرنے کے فیصلوں اور دیگر امیگریشن کارروائیوں میں مکمل طور پر قوانین کی پیروی کرنا ہوگی۔
کراچی سے آنے جانے والے مسافروں کی روزانہ کی بنیاد پر سخت مانیٹرنگ کی ذمہ داری ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن کو سونپ دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ غیر قانونی مائیگریشن اور بدعنوانی کو روکنے کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن اقدامات کریں گے اور وقتاً فوقتاً ایک جامع رپورٹ تیار کر کے متعلقہ حکام کو پیش کریں گے۔
سرکلر میں مزید کہا گیا ہے کہ پاسپورٹ کنٹرول، امن عامہ، اور ادارہ جاتی ساکھ کو متاثر کرنے والے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی فوری اطلاع ڈائریکٹر کراچی زون کو دی جائے اور ان واقعات کے فوری تدارک کے لیے ضروری اقدامات کی تفصیل کے ساتھ رپورٹ بھی فراہم کی جائے۔
تمام امیگریشن چیک پوسٹوں پر کی جانے والی کارروائیوں اور نقل مکانی کے رجحانات کا تجزیہ کر کے زونل اور ہیڈکوارٹرز کو جائزہ کے لیے پیش کیا جائے گا۔
افسران اور اہلکاروں کو ٹریول انفارمیشن مینوئل، سفری تقاضوں، ویزا کے ضوابط، اور دیگر متعلقہ امور سے اپڈیٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
متعلقہ حکام کو ابھرتے ہوئے خطرات اور رسک اینالیسس یونٹ کی رپورٹس پر بھی اپڈیٹ ہونا چاہیے۔ عدم تعمیل کی صورت میں متعلقہ افسران اور اہلکاروں کے خلاف ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن رولز 2020 کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔