ایکسپریس نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کےخلاف درج مقدمات یکجا کرنے کی درخواست کی کے معاملے میں لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی پٹیشن بحال کردی۔ عدالت نے رجسٹرار آفس کو پٹیشن 25 نومبر کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت بھی کردی۔
یاد رہے کہ عدالت نے یہ درخواست عدم پیروی کی بنا پر مسترد کی تھی۔
دورانِ سماعت چیف جسٹس نے وکیل انتظار پنجوتھا سے استفسار کیا کہ عدالت کےبارے منفی ریمارکس کیوں دیے گئے؟ اگر غلط بات کی گئی تو اپنی غلطی کااعتراف کرنا چاہیے۔ اس موقع پر عدالت نے انتظار پنجوتھا کو روسٹرم چھوڑنے کی کردی کردی۔
عدالت نے سردار لطیف کھوسہ کو دلائل کے لیے روسٹرم پر طلب کرلیا اور کہا کہ ابھی بھی آپ نے دیکھا کہ کیس کال کیاگیا۔اگر ایمانداری کےساتھ چلیں گے تو بہت بہتر ہے۔ عدالت کو کسی کیس سے سروکار نہیں ہوتا۔جتنا ریلیف اس عدالت نے آپ کو دیاکسی نے شاید دیاہو۔عدالت نے ایسا کوئی فلٹر نہیں لگایا۔یہ نہیں ہوسکتا کچھ وکلا کو میسج ملےاور کچھ کو نہ ملے۔ عدالت نے اس دن بھی کام کیا جب آپ ہڑتال پرتھے۔
وکیل سرادر لطیف کھوسہ نے کہا کہ انہیں اطلاع نہیں ملی، جس کی وجہ سے یہ پیش نہیں ہوئے۔ہم ہڑتال بھی عدلیہ کی عزت کے لیے کرتے ہیں۔ انتظار پنجوتھا معذرت کررہے ہیں۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم کے روبرو بانی پی ٹی آئی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ کے دلائل کے بعد سرکاری وکیل نے ابتدائی طور پر 107 مقدمات کی تفصیلات سے عدالت کو آگاہ کیا۔
یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی نے تمام مقدمات کی کارروائی کو یکجاکرنے کے لیے عدالت سے رجوع کیاتھا۔