وسیع ذخائر اور کرشنگ سیزن کے باوجود کراچی میں چینی کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

سندھ اور پنجاب میں کرشنگ سیزن شروع ہونے اور درآمدی چینی کے وسیع ذخائر کے باوجود ملک میں چینی کی تھوک اور خوردہ قیمتیں بلند ترین سطح پر آگئی ہیں۔

ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین روف ابراہیم کے مطابق کراچی میں فی کلوگرام چینی کی تھوک قیمت پہلی بار 202 روپے کی سطح پر آگئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ کی شوگر ملز مالکان نے کراچی کی تھوک مارکیٹوں میں چینی کی سپلائی گذشتہ دو روز سے بند کی ہوئی ہے۔ منظم منصوبہ بندی کے تحت پنجاب میں فی کلو گرام چینی کی تھوک قیمت 175روپے جبکہ خیبر پختونخوا میں 200روپے کی سطح پر آگئی ہے۔

روف ابراہیم کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں چینی کی خوردہ قیمت 210 سے 215روپے فی کلوگرام ہوگئی ہے۔ شوگر ملوں سے سپلائی رکنے کے باعث آنے والے دنوں میں چینی کی تھوک قیمت مزید بڑھنے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ شوگر ملوں نے 350 سے 400روپے من گنا کاشتکاروں سے حاصل کیا ہے۔ اس طرح سے شوگر ملوں کی فی کلو گنے کی لاگت 10روپے ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں شوگر ملز مالکان کے گٹھ جوڑ کا تذکرہ کیا ہے مگر حکومتی سطح پر کاروائی نہ ہوسکی ہے، آئی ایم ایف کا موقف درست ہے لہذا حکومت کو مفاد عامہ میں شوگر ملوں کی کارٹیلائزیشن کے خلاف فوری اور سخت ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔

Similar Posts