عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پوپ لیو چہاردم نے یہ گفتگو ترکیہ اور لبنان کے دورے سے روم واپسی کے لیے پرواز میں صحافیوں سے کی۔
خیال رہے کہ یہ پوپ لیو چہاردہم کا رواں برس مئی میں پاپائیت سنبھالنے کے بعد پہلا غیر ملکی دورہ تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ اسلامو فوبیا دراصل ڈر اور خوف کی سیاست کا نتیجہ ہے اور اسے وہ لوگ ہوا دیتے ہیں جو مہاجرین کے داخلے کے خلاف، قوم پرستی اور نسلی امتیاز کی سیاست کو فروغ دیتے ہیں۔
70 سالہ پوپ لیو چہاردہم نے کہا اسلام سے ڈر یا خوف ان لوگوں کی جانب سے پیدا کیا جاتا ہے جو چاہتے ہیں کہ دوسرے مذہب، دوسری نسل یا دوسرے ملک سے آنے والوں کو باہر رکھا جائے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ایسا کرنا غیر انسانی، غیر اخلاقی اور مسیحی تعلیمات کے خلاف ہے۔
پوپ لیو چہاردہم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن سے متعلق سخت گیر پالیسیوں کو بھی غیر انسانی سلوک قرار دیا تھا۔
انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کلیسا کو قوموں کے درمیان سرحدیں کھولنی چاہئیں، اور طبقاتی و نسلی دیواروں کو توڑنا چاہیے۔