پاکستان افغانستان جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے صدر جنید ماکڈا نے ایکسپریس کو بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ صورتحال سے پاکستانی کینو کے برآمد کنندگان، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک آپریٹرز بری طرح متاثر ہیں۔ بہت سے لوگوں کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے جن کے ہاتھ میں نقدی نہیں ہے اور ان کے پاس تمام وسائل ختم ہوچکے ہیں۔
اسی نوعیت کا انسانی بحران پاکستان میں بھی برقرار ہے جہاں سیکڑوں ڈرائیور بغیر خوراک، پناہ گاہ یا ضروری امداد کے سرحدی مقامات پر محصور ہوچکے ہیں۔
پاک افغان جوائنٹ چیمبر نے کینو کی برآمدی بحران کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ وزارت تجارت کے طلب کردہ حالیہ اجلاس کے بعد، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے ایران کے زمینی راستے سے ایران اور وسط ایشیاکے ممالک کو برآمدات کے لیے فنانشل انسٹرومنٹ کی ضرورت سے استثنیٰ دینے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے جس کے نتیجے میں کینو کے برآمد کنندگان اب کسی قابل عمل ادائیگی کے طریقہ کار کے بغیر رہ گئے ہیں۔