پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے جس کے اندر اختلاف رائے پایا جانا کوئی نئی بات نہیں، شبلی فراز

0 minutes, 0 seconds Read

سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے جس کے اندر اختلاف رائے پایا جانا کوئی نئی بات نہیں، پارٹی اختلافات کے حوالے سے باتیں صرف میڈیا پر بڑھا چڑھا کر پیش کی جا رہی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے اگر کوئی ڈیل کرنی ہوتی تو وہ پہلے کر لیتے، بات پی ٹی آئی کی نہیں ملک کی ہے کہ اس وقت ملک کے حالات کیا ہیں۔ ملک کو قرض پر چلایا جا رہا ہے حکومت کو عوام کی سپورٹ حاصل نہیں۔

جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سینیٹر شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اعظم سواتی کے بیان پر میں کوئی رد عمل نہیں دے سکتا، اعظم سواتی کے بیان کا جواب دینے کے لیے پارٹی کا پلیٹ فارم موجود ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ جب سب کا محور ایک بانی پی ٹی ائی ہو تو پارٹی تتر بتر نہیں ہو سکتی، پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے جس کے اندر اختلاف رائے پایا جانا کوئی نئی بات نہیں، پارٹی اختلافات کے حوالے سے باتیں صرف میڈیا پر بڑھا چڑھا کر پیش کی جا رہی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جو بھی پی ٹی ائی میں سیاست کر رہا ہے وہ پانی پی ٹی ائی کی وجہ سے ہے، بڑے بڑے لوگوں کی حیثیت کو دیکھ لیا ہے ان کے بیانات کی کوئی اہمیت نہیں، ڈیل کی باتیں اخبارات میں پھیلائی جاتی ہے اور جاتی رہی ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی 600 دن سے زائد جیل میں ہیں، بانی پی ٹی آئی نے اگر کوئی ڈیل کرنی ہوتی تو وہ پہلے کر لیتے، بات پی ٹی آئی کی نہیں ملک کی ہے کہ اس وقت ملک کے حالات کیا ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت ملک میں بدامنی ہے اور مہنگائی عروج پر ہے، اتنے بڑے چیلنجز ہوں تو عوام کی سپورٹ کے بغیر حالات بہتر نہیں کیے جا سکتے، ملک کی چار اکائیوں میں سے تین اکائیوں میں بے یقینی کی صورتحال ہے۔

سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہر ملک اپنے مفادات کے لیے فیصلہ کرتا ہے، پاکستان میں ملک کے لیے نہیں بلکہ ذاتی مفادات کے لیے فیصلے کیے جاتے ہیں، پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے عدالتوں کو ایگزیکٹو کے نیچے کر دیا گیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ملک کو قرض پر چلایا جا رہا ہے حکومت کو عوام کی سپورٹ حاصل نہیں، قرض دارملک کیسے اپنی خارجہ پالیسی بنا سکتا ہے، کوئی آپشنز ہی موجود نہیں ہوتے۔

Similar Posts