لاہور ہائیکورٹ میں ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ پر عملدرآمد کیلئے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس طارق سلیم شیخ نے قرۃ العین افضل ایڈووکیٹ کو عدالتی معاون مقرر کر دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ پر عملدرآمد کیلئے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالتی حکم پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز ، پراسکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ اورڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ سمیت عدالتی معاون بیرسٹر حیدر رسول مرزا پیش ہوئے۔
دوران سماعت عدالت کو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز نے بتایا کہ پولیس تفتیش غلط بھی ہوئی ہو تو معزز جج اس کو درست کرنے کا حکم دے سکتا ہے اور اس حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی موجود ہے۔
پراسکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے بتایا کہ ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ کے تحت ایسے شہری جن پر پولیس کی زیر حراست تشدد ہو یا وہ جعلی پولیس مقابلے میں مارے جائیں تو ایسے پولیس افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور انوسٹیی گیشن کرنے کا اختیار ایف آئی اے کے پاس ہے۔ پولیس اس معاملہ پر مقدمہ درج نہیں کر سکتی۔
عدالتی معاون بیرسٹر حیدر رسول مرزا نے اپنے دلائل عدالت میں جمع کروا دئیے، جس کے بعد جسٹس طارق سلیم شیخ نے قرۃ العین افضل ایڈووکیٹ کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے کارروائی 16 اپریل تک ملتوی کر دی۔