چند ماہ قبل وہ ایئرپورٹ پر مبینہ طور پر جوا ایپس کی تشہیر کے الزام میں گرفتار ہوئے تھے۔ بعد ازاں نومبر کے اختتام پر انہیں ضمانت پر رہا کیا گیا، تاہم اس معاملے پر مختلف دعوے اور قیاس آرائیاں سامنے آتی رہیں۔
ضمانت پر رہائی کے کچھ دن بعد سے ڈکی بھائی نے دوبارہ یوٹیوب پر واپسی کرلی ہے اور روزانہ وی لاگز اپ لوڈ کرنا شروع کر دیے ہیں۔
تاہم ان کے پہلے وی لاگ پر ایک کروڑ 50 لاکھ سے زائد ویوز نے صارفین کو ہکا بکا کردیا۔ سوشل میڈیا پر دعوے کیے جانے لگے کہ ڈکی بھائی نے ایک ہی وی لاگ سے کروڑوں روپے کماکر اپنا نقصان پورا کرلیا۔
تاہم اپنے تازہ وی لاگ میں ڈکی بھائی نے اپنے چینل اور آمدن سے متعلق اہم انکشافات کیے۔
ڈکی بھائی کے مطابق اس وقت انہیں اپنے ہی یوٹیوب چینل تک مکمل رسائی حاصل نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چینل پر انہیں صرف ایڈیٹر جیسی محدود رسائی دی گئی ہے، جس کے باعث وہ نہ ویڈیوز اپ لوڈ کر سکتے ہیں اور نہ ہی ڈیلیٹ کرسکتے ہیں۔
ڈکی بھائی نے مزید بتایا کہ انہیں اپنی کمائی یا ریونیو سے متعلق کوئی معلومات نظر نہیں آ رہیں کیونکہ ان کا ایڈسینس بلاک کر دیا گیا ہے۔
ڈکی بھائی نے واضح کیا کہ حالیہ ویڈیوز سے انہوں نے کوئی آمدن حاصل نہیں کی اور موجودہ چینل عملی طور پر ان کی ملکیت نہیں رہا۔
وی لاگ میں انہوں نے ناانصافی کا شکوہ بھی کیا اور بتایا کہ اس وقت ان کے ریسٹورنٹ کے تمام معاملات اور اخراجات ان کے ساتھی اریب دیکھ رہے ہیں، جبکہ وہ خود کئی معاملات پر خاموش ہیں۔