اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایران میں ایک شخص کو پھانسی

ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں ایک شخص کو ایک شخص کو پھانسی دے دی گئی۔

ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی میزان کے مطابق 27 سالہ اغیل کشاورز کو ہفتے کے روز پھانسی دی گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اغیل کشاورز اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے کام کر رہا تھا۔

رپورٹ کے مطابق اغیل کشاورز کو رواں برس اپریل میں ایران کے شمال مغربی شہر ارومیہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

ایرانی سکیورٹی اداروں نے الزام عائد کیا تھا کہ وہ صہیونی ریاست کے ساتھ رابطے میں تھا اور حساس فوجی اور سیکیورٹی تنصیبات کی تصاویر اور معلومات حاصل کر کے بیرون ملک منتقل کر رہا تھا۔

ایرانی عدالتی حکام کے مطابق اغیل کشاورز کے خلاف صہیونی ریاست کے لیے جاسوسی، دشمن کے ساتھ تعاون اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے جیسے سنگین الزامات ثابت ہوئے، جس پر ٹرائل کورٹ نے اسے سزائے موت سنائی۔

بعد ازاں کیس سپریم کورٹ میں بھی گیا، جہاں تمام قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد جاسوسی کے الزامات کے تحت دی گئی سزا کو برقرار رکھا گیا۔

عدالتی فیصلے کی توثیق کے بعد حکام نے ہفتے کو سزائے موت پر عمل درآمد کر دیا۔

ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے خلاف کسی بھی قسم کی سرگرمی برداشت نہیں کی جائے گی اور دشمن ریاستوں کے لیے جاسوسی میں ملوث عناصر کے ساتھ سخت ترین قانونی کارروائی کی جائے گی۔

ایران ہیومن رائٹس کے مطابق رواں سال اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں سزا یافتہ ایرانی شہریوں کی پھانسیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور حالیہ مہینوں میں متعدد سزائے موت پر عمل درآمد کیا جا چکا ہے۔

Similar Posts