کنٹونمنٹ بورڈز تحلیل کا معاملہ؛ عدالت کی سیکرٹری قانون کی سخت سرزنش، آخری مہلت دیدی

ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے ملک بھر کے 44 کنٹونمنٹ بورڈز تحلیل کرنے کے معاملے پر وفاقی سیکرٹری قانون کو کل تک نوٹیفکیشن پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جج جسٹس رضا قریشی نے درخواست پر سماعت کی۔ وفاقی سیکرٹری قانون طلبی پر ہائی کورٹ پیش ہوئے۔

ہائی کورٹ نے وفاقی سیکرٹری قانون اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کی وضاحتیں اور موقف مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کل بروز منگل نوٹیفکیشن پیش کیا جائے بصورت دیگر عدالت آئین و قانون کے مطابق فیصلہ سنا دے گی۔

دوران سماعت، عدالت نے سیکریٹری قانون کی سخت سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کل نوٹیفکیشن پیش نا کیا گیا تو آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کر دیا جائے گا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ کنٹونمنٹ بورڈز تحلیل کر کے عارضی بورڈ قائم کرنے کا کوئی قانون نہیں۔ کل نوٹیفکیشن پیش کریں کہ کس آئین کی کس شق کے تحت بورڈ تحلیل اور عارضی بورڈ قائم کرنے کا آرڈر ہوا۔

ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ نوٹیفکیشن پیش کریں، اپنی جان چھڑائیں اور میری بھی جان چھوڑیں۔ کنٹونمنٹ بورڈز تحلیل کے روز سے آج تک 2 ماہ کے آئینی خلاء میں ہے۔ کنٹونمنٹ بورڈز کے ممبرز بورڈ جائیں اور معمول کے اجلاس اور کام کریں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ کنٹونمنٹ بورڈز میں ممبرز کو کام کرنے سے جو روکتا ہے بتایا جائے، وائس پریزیڈنٹس اور ممبرز بورڈز معمول کے مطابق بورڈز اجلاس طلب کریں۔ ہائی کورٹ کل منگل 23 دسمبر 44 بورڈز تحلیل کے خلاف پٹیشنوں پر فیصلہ سنائے گی۔

پٹیشنرز کا موقف تھا کہ منتخب نمائندوں کو ہٹا کر سول اور سرکاری آفیسر بورڈز ممبرز نامزد کرنا غیر آئینی ہے، کنٹونمنٹ بورڈز کی مدت 31 مارچ 2026 کو ختم ہوگی لہٰذا کنٹونمنٹ بورڈز تحلیل کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے سیکرٹری قانون کو کل تک نوٹیفکیشن پیش کرنے کی مہلت دے دی۔

Similar Posts