وائلڈلائف رینجرز پنجاب کے اعداد وشمار کے مطابق رواں سال کے پہلے دس ماہ کے دوران مجموعی طور پر 3 ہزار 749 مقدمات درج کیے گئے۔ ان میں سے 512 مقدمات میں عدالتوں نے فیصلے سناتے ہوئے 71 لاکھ 4 ہزار روپے جرمانے عائد کیے۔ محکمہ نے 3 ہزار 7 مقدمات کو بروقت تصفیہ کے ذریعے نمٹایا، جن کے نتیجے میں 6 کروڑ 95 لاکھ 85 ہزار روپے بطور معاوضہ وصول کیے گئے، جبکہ 575 ایف آئی آرز بھی درج کرائی گئیں۔
ایکسپریس نیوز کو موصول ہونیوالی تفصیلات کے مطابق لاہور ریجن میں 257 مقدمات، گوجرانوالہ ریجن میں 137 ، گجرات ریجن میں 107 ، ساہیوال ریجن میں 113 مقدمات درج ہوئے۔ سالٹ رینج، چکوال میں غیر قانونی شکار کے خلاف سب سے زیادہ سرگرمیاں ریکارڈ کی گئیں، جہاں 344 مقدمات درج ہوئے راولپنڈی ریجن میں 909 ، ڈی جی خان ریجن میں 476 ،فیصل آباد ریجن میں 334 ، بہاولپور ریجن میں 390 ، سرگودھا ریجن میں 518 ، ملتان ریجن میں 164 مقدمات درج ہوئے اورملزمان کو جرمانے کئے گئے۔
وائلڈلائف رینجرز پنجاب نے مارچ 2024 سے 30 ستمبر 2025 کے دوران خطرے سے دوچار 35 ہزار 178 جانوروں اور پرندوں کو ریسکیو کر کے محفوظ کیا۔ ریسکیو کیے گئے 694 جنگلی جانوروں میں 23 ریچھ، 27 شیراورٹائیگر، 219 سپائن ٹیلڈلیزرڈ،223 کچھوے، 47 جنگلی سور، 75 بندر، 13 انڈین پینگولین، 8 اڑیال ہرن اور 17 دیگر ہرن نمایاں ہیں جبکہ 34 ہزار484 پرندوں میں سب سے زیادہ 27 ہزار 666 چڑیاں ، 151 مینا، 5 گدھ اورچارفالکن نمایاں ہیں۔اس کے علاوہ 9 صحرائی لومڑیاں، 41 جنگلی خرگوش، 14 نیولے، 33 سانپ جن میں کوبرا اور ریل وائپر شامل ہیں، اور 5 چیتل بھی مختلف علاقوں سے ریسکیو کیے گئے۔ محکمہ کے مطابق زیادہ تر جانوروں کو غیر قانونی پھندوں، شکاریوں کے جالوں یا قید سے آزاد کرایا گیا۔
چیف وائلڈلائف رینجرز مبین الہی کے مطابق ریسکیو کیے گئے جانوروں کو فوری طور پر وائلڈ لائف ہسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جاتی ہے اور صحت یاب ہونے کے بعد انہیں محفوظ قدرتی مسکن میں چھوڑ دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی شکار کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ عوام میں شعور بیدار کرنے کی مہم بھی جاری ہے تاکہ جنگلی حیات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔