بھارتی میڈیا کے مطابق انتقال کے وقت موہن لال کی والدہ کیرالہ کے شہر کوچین میں واقع اپنے گھر پر مقیم تھیں اور طویل عرصے سے مختلف عارضوں میں مبتلا تھیں۔
ان کے انتقال کی خبر نے نہ صرف موہن لال کے مداحوں بلکہ پوری ملیالم فلم انڈسٹری کو غم زدہ کر دیا ہے۔ موہن لال بیمار ماں کی دیکھ بھال 10 سال سے کر رہے تھے۔
ملیالم سنیما کے دوسرے بڑے سپر اسٹار مموٹی یہ اندوہناک خبر سن کر خود تعزیت کے لیےموہن لال کے گھر پہنچے۔
اس کے علاوہ ساؤتھ اور بالی ووڈ سے تعلق رکھنے والی متعدد شخصیات کی جانب سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ موہن لال نہ صرف ایک عظیم اداکار بلکہ فلمی برادری میں ایک باوقار انسان کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں۔
والدہ کے انتقال کے وقت موہن لال ایک فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے۔ قریبی ذرائع کے مطابق خبر ملتے ہی وہ فوری طور پر کوچین روانہ ہوگئے۔
مداحوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھی ان کے لیے دعاؤں اور تعزیتی پیغامات کا تانتا بندھ گیا۔
یاد رہے کہ موہن لال بھارتی سنیما کے اُن چند فنکاروں میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے چار دہائیوں پر محیط کیریئر میں اداکاری کو نئی جہت دی۔
انہوں نے 400 سے زائد فلموں میں اداکاری کی۔ ملیالم کے ساتھ ساتھ تمل، تیلگو، کنڑ اور ہندی فلموں میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
موہن لال کو بھارتی سنیما کا سب سے بڑا اعزاز دادا صاحب پھالکے ایوارڈ بھی دیا گیا موہن لال متعدد انٹرویوز میں اپنی والدہ کو اپنی زندگی کا سب سے بڑا سہارا اور خاموش طاقت قرار دیتے رہے ہیں۔