تفصیلات کے مطابق سرعام نامی فلاحی گروپ کے سربراہ اور معروف اینکر اقرار الحسن ان دنوں اپنی سیاسی جماعت کی تیاریوں کے حوالے سے لندن میں موجود ہیں۔
انہوں نے ایک تقریب میں شرکا سے خطاب میں کہا کہ سیاسی جماعتیں دکان نہیں کہ جس آدمی نے کھولی وہ اپنی موت تک اُسے چلائے اور مالک بن کررہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں دراصل ادارے یا انسٹی ٹیوشنز ہوتی ہیں اور ادارے کسی فرد یا خاندان کی ملکیت نہیں ہوتے بلکہ یہ عوام کی ملکیت ہوتے ہیں۔
اقرار الحسن نے کہا کہ ہم نے 30 سالوں میں پاکستان کے اندر تین عمران خان، نواز شریف اور زرداری صاحب کے نام سُنے، امریکا میں ری پبلکن یا ڈیموکریٹ، برطانیہ کی کنرویٹیو اور لیبر پارٹیاں ہیں ان میں اب تک 10، 10 چیئرمین آچکے ہیں اور منتخب ہونے کے بعد اپنا کام کر کے چلے گئے۔
اینکر نے کہا کہ ’کسی نے جماعت کو دکان نہیں بنایا کہ میرے بعد بیٹا سنبھالے گا، میرٹ اور جمہوریت کے ذریعے پارٹی میں لوگ آتے، نئے چہرے شامل ہوتے ہیں اور پرانے چلے جاتے ہیں مگر پاکستان میں ایسا نہیں ہے‘۔
اقرار الحسن نے کہا کہ میرا سیاست میں آنے کا واحد مقصد عوام کو بااختیار بنانا اور حقیقت میں نیا پاکستان بنانا ہے جس کا وعدہ تو کیا گیا مگر عملی جامع نہیں پہنایا گیا۔
انہوں نے پارٹی کا نام بتائے بغیر یہ بھی بتایا کہ نئی سیاسی جماعت 15 جنوری 2026 کو لانچ کرنے جارہا ہوں اور ہم پھر الیکشن کی بھرپور تیاری کریں گے۔
اینکر نے تو اپنی سیاسی جماعت کا نام نہیں بتایا تاہم قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدرِ پاکستان اور آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے نام سے نئی جماعت تشکیل دی جائے گی، جس پر ممبران کے درمیان اتفاق بھی پیدا ہوگیا ہے۔