کراچی میں بے قابو ہیوی ٹریفک نے ایک بار پھر تین قیمتی جانیں نگل لی ہیں۔ بلدیہ ٹاؤن کے علاقے عابد آباد میں ایک واٹر ٹینکر نے کھیل کے میدان میں موجود چار سالہ بچے کو روند ڈالا۔ ننھا عفان موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ ٹینکر کنڈیکٹر چلا رہا تھا جو حادثے کے بعد موقع سے فرار ہوگیا۔ بچے کی لاش کو سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسرا افسوسناک واقعہ رات گئے نیو چالی کے علاقے میں پیش آیا، جہاں ایک ٹریلر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار دو نوجوان جاں بحق ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں کی شناخت زاہد اور نور محمد کے ناموں سے ہوئی ہے۔ دونوں نوجوان لیاری عثمان آباد کے رہائشی اور قریبی دوست تھے۔
کراچی ٹینکر حادثات: گورنر سندھ کا جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو ایک ایک پلاٹ دینے کا اعلان
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ٹریلر کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے اور گاڑی کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
ان واقعات نے ایک مرتبہ پھر شہریوں میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے، جبکہ شہری حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر مؤثر پابندی عائد کی جائے تاکہ مستقبل میں اس قسم کے حادثات سے بچا جا سکے۔