جناح اسپتال کراچی میں تیمارداروں کا ڈاکٹر پر تشدد، 12 افراد کیخلاف مقدمہ درج

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی جناح اسپتال کے آئی سی یو میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں تیمارداروں نے طبی عملے پر تشدد کیا۔

ذرائع کے مطابق 10 سے 15 نامعلوم افراد آئی سی یو میں زبردستی داخل ہوئے اور ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر شیوارام کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ واقعے کے بعد ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے آج او پی ڈی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔

واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظرعام پر آئی جس میں دکھایا گیا کہ تیمارداروں نے ڈاکٹر شیوارام کو آئی سی یو سے گھسیٹ کر باہر نکالا اور زد و کوب کیا۔

ڈاکٹرز کے مطابق آئی سی یو میں صرف 9 بیڈز موجود ہیں اور مریض کو بیڈ نہ ملنے کی وجہ سے داخل نہیں کیا جا سکا تھا، جس پر تیماردار مشتعل ہو گئے۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ محدود سہولیات اور بیڈز کی کمی کے باوجود وہ اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، مگر اس قسم کے پُرتشدد واقعات طبی عملے کے حوصلے پست کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔

واضح رہے کہ جناح اسپتال کراچی میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے مریض کے جاں بحق ہونے کا واقعہ سامنے آیا تھا۔

لواحقین نے صدر تھانے کے باہر لاش رکھ کر احتجاج کیا تھا اور مریض کے عزیزوں نے آئی سی یو میں ڈاکٹروں پر تشدد بھی کیا تھا۔

مزید تحقیقات جاری ہیں جبکہ پولیس سے رابطہ کر کے سیکیورٹی میں اضافے کی درخواست کی گئی ہے۔

تشدد کرنے والوں کیخلاف مقدمہ درج

کراچی جناح اسپتال میں ڈاکٹرز کی جانب سے تشدد کرنے والوں کے خلاف صدر تھانے میں ایف آئی درج کروا دی گئی۔

ایف آئی آر میں تشدد لڑائی جھگڑا اور توڑ پھوڑ کی دفعات شامل کی گئیں۔ ایف آئی آر میں 12 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

مقدمہ کے متن کے مطابق رات ڈھائی بجے ڈاکٹر شیو رام نے فون کر کے بلایا کہ ڈاکٹروں پر تشدد ہوا ہے،
متن میں کہا گیا کیا کہ مشتعل افراد ڈاکٹروں پر تشدد کرکے بھاگے اور وارڈ میں توڑ پھوڑ کی۔ واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے، تشدد کرنے والے افراد اپنے مریض کی لاش جو دوسرے وارڈ میں داخل تھا۔

متن میں مزید کہا گیا کہ اس کو تھانے لے کر آئے اور اپنی عمل پر پردہ ڈالنے کے لیے ڈاکٹرز پر ایف آئی آر کٹوائی،تشدد کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔

Similar Posts