بھارت کے مغربی بنگال کے فساد زدہ ضلع مرشد آباد جہاں مسلمان اکثر ہندوؤں کے نشانے پر رہتے ہیں، وہاں موجود ایک مسلمان نے ہندو جوڑے کی شادی کروادی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مرشد آباد میں اینٹوں کے بھٹے کے مسلمان مالکان نے اپنے اخراجات پر ایک ہندو جوڑے کی ہندو رسومات کے مطابق شادی کرا دی۔
رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال کے ضلع مرشد آباد میں مقامی افراد نے وقف ترمیمی ایکٹ کی وجہ سے علاقے میں جاری کشیدگی کے باوجود ایک نوجوان جوڑے، سیمول اور شیولی کی شادی کرانے میں مدد کی۔ شادی کی تقریب میں علاقے میں موجود مسلمانوں نے بھی جوڑے کی شادی میں شرکت کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہندو جوڑے کا تعلق بیر بھوم کے مررائی سے ہے اور وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ ماریا برک بھٹے میں کام کرتے ہیں۔ 5 سال تک تعلقات میں رہنے کے باوجود ان کے اہلخانہ شادی کے اخراجات کے باعث تقریب کا اہتمام نہیں کر سکے تھے۔ تب ہی مسلم مالکان، آجر اور کمیونٹی ان کی مدد کے لیے آگے بڑھی۔
شمالی بھارت کی ریاست ’ہماچل پردیش‘ میں شادی کی حیران کن رسم، آپ جان کر حیران رہ جائیں گے
سمول اور شیولی بھٹے پر کام کے دوران محبت میں گرفتار ہوئے جس کے بعد انہوں نے مسلم مالکان کو اس حوالے سے بتایا۔ تاہم، وہ شادی کرنے کے متحمل نہیں تھے، اس لیے کمیونٹی مدد کے لیے آگے بڑھی۔
بھٹہ مالک کے ساتھی مصطفیٰ شیخ نے ہندو جوڑے کا حال معلوم کیا اور ان کی شادی کرانے کا فیصلہ کیا۔
بھارت: شادی کی تصویر بنانا مہنگا پڑ گیا، دلہن کے جھلسنے کی ویڈیو وائرل
مصطفیٰ شیخ نے بتایا کہ جوڑا ہمارے ساتھ پانچ سال سے کام کر رہا ہے، اور ہم انہیں اپنے خاندان کا حصہ سمجھتے ہیں“۔ ہم ان کی مدد کرنا چاہتے تھے، اس لیے ہم نے ہندو رسم و رواج کے مطابق شادی کا اہتمام کیا۔
ہندو دولہا اور دلہن کے اہلخانہ نے مسلمان کمیونٹی سے جوڑے کی شادی کرانے پر شکریہ ادا کیا۔