بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور اٹاری بارڈر پر چیک پوسٹ بند کرنے کا فیصلہ کرلیا اور بھارت میں موجود تمام پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ بھارتی وزارتِ خارجہ نے ایک پریس کانفرنس میں ان اقدامات کو ”سرحد پار دہشتگردی کے خلاف فیصلہ کن ردعمل“ قرار دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے مسلمان اکثریتی علاقے اور مشہور سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس حملے کا واضح اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔
اس تناظر میں پہلگام حملے پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں سکیورٹی اجلاس ہوا، سکیورٹی اجلاس میں وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ نے شرکت کی، اجلاس میں مشیر قومی سلامتی اجیت دیول اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر سمیت دیگر وزرا بھی موجود تھے۔
نئی دہلی: پہلگام میں پیش آئے دہشتگرد حملے کے بعد، جس میں 26 افراد جاں بحق ہوئے، بھارت نے پاکستان کے خلاف سفارتی محاذ پر سخت اور غیرمعمولی اقدامات کا اعلان کر دیا۔ بدھ کے روز بھارتی وزارتِ خارجہ نے ایک پریس کانفرنس میں ان اقدامات کو ”سرحد پار دہشتگردی کے خلاف فیصلہ کن ردعمل“ قرار دیا۔
سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا فیصلہ
بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق بھارت نے پاکستان کے ساتھ 1960 کے 39 ارب کیوبک میٹر پانی کے بہاؤ پر مبنی سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان دریائے سندھ اور اس کی معاون ندیوں کے پانی کی تقسیم سے متعلق ہے۔
اس کے ساتھ ہی بھارت نے پاکستان کے ساتھ دیگر سفارتی اور سرحدی تعلقات کو بھی سخت کرنے کے متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے، یہ فیصلے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیے گئے۔
سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟
پاکستان اور بھارت کے درمیان عالمی بینک کی ثالثی سے 1960 سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا جس کا مقصد دریائے سندھ سمیت دیگر دریاؤں کے پانی کی منصفانہ تقسیم تھا۔
معاہدے کے تحت بھارت کو 3 مشرقی دریاؤں بیاس ، راوی اور ستلج کا زیادہ پانی ملتا ہے، تینوں مشرقی دریاؤں پر بھارت کا کنٹرول زیادہ ہوگا۔
مقبوضہ کشمیر سے نکلنے والے مغربی دریاؤں چناب اور جہلم اور سندھ کا زیادہ پانی پاکستان کو استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔
معاہدے کے باوجود بھارت کی جانب سے مسلسل اس کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارت نے معاہدے کے باوجود پاکستان کو پانی سے محروم رکھا۔
اٹاری چیک پوسٹ کو فوری طور پر بند کرنے کا اعلان
بھارتی حکام نے اٹاری واہگہ بارڈر پر واقع اٹاری چیک پوسٹ کو فوری طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان واحد سڑک رابطہ ہے۔
پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑے کا حکم
اس کے علاوہ بھارت میں موجود تمام پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستانی سفارت کاروں کے ویزوں کو محدود کردیا جائے گا جبکہ پاکستانی شہریوں کے لیے سارک کے تحت ویزوں کی سہولت مکمل طور پر ختم کردی گئی ہے اور اس کے نتیجے میں پاکستانی شہریوں کو اب بھارت کے ویزے حاصل نہیں ہوسکیں گے۔
دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی اتاشی ناپسندیدہ شخصیت قرار
بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن میں تمام دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیا جبکہ بھارتی دفاعی اتاشی کو پاکستان سے واپس بلانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود کر دیا جائے گا، بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ یکم مئی تک 55 سے کم کر کے 30 کردیا جائے گا۔
بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی، بالخصوص کشمیر کے تنازع اور سرحدی مسائل کے تناظر میں کیے گئے ہیں۔
دفتر خارجہ کا ردعمل
بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں ہونے والے حملے پر دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔
میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ ہمیں بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں ایک حملے میں سیاحوں کی جانوں کے ضیاع پر تشویش ہے۔
شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ ہم مرنے والوں کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہیں، ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمنائیں کرتے ہیں۔
مقبوضہ کشمیرکا واقعہ فالس فلیگ ہے، عرفان صدیقی
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکا واقعہ فالس فلیگ ہے، بھارت پاکستان میں دہشت گردی کرتا چلا آرہا ہے ، یہی اس کا ٹریک ریکارڈ ہے، بھارت نے کشمیریوں کی زمینوں پر قبضہ اور انہیں قتل کیا۔
لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب
لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہوگیا، 23 اپریل کو لائن آف کنٹرول کے علاقے سرجیور میں 2 مبینہ دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔
رہائشی کا کہنا ہے کہ ہم صدیوں سے یہاں کے رہائشی ہیں اور مال مویشی چرانا ہمارا پیشہ ہے
اس حوالے سے سرجیور کے مقامی رہائشیوں نے سچ سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہم صدیوں سے یہاں کے رہائشی ہیں اور مال مویشی چرانا ہمارا پیشہ ہے، اگرمال مویشی گم ہو جائے تو ہم اسے ڈھونڈنے کی کوشش کرتے ہیں، ہمارے بزرگ ملک فاروق اور محمد دین جنکی عمریں 50 سے 60 سال کے درمیان تھیں، ایل او سی کے قریب مال مویشی ڈھونڈنے گئے۔
رہائشیوں کا مزید کہنا ہے کہ دونوں بزرگوں کو بھارتی فوج نے شہید کر دیا ،رہائشی، نہتے افراد کو شہید کرنا بھارتی فوج کا وطیرہ اور ظلم ہے، دونوں بزرگوں کو دہشتگرد کہہ کر شہید کرنا سراسر ناانصافی ہے۔
مقبوضہ کشمیر کی عوام نے بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا مسترد کردیا
مقبوضہ کشمیر کی عوام نے بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا مسترد کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈے کے خلاف کشمیری عوام سراپا احتجاج بن گئے، وادی میں مودی سرکار کی پالیسیوں اور میڈیا کی گمراہ کن رپورٹنگ کے خلاف شدید مظاہرے جاری ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کشمیری عوام نے بھارتی میڈیا کے جھوٹے دعووں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل کر شدید نعرے بازی کی، نوجوانوں کی بڑی تعداد نے ”گوڈی میڈیا ہائے ہائے“ اور ”مودی سرکار مردہ باد“ کے فلک شگاف نعرے لگائے۔
احتجاج کے دوران بھارتی میڈیا کے نمائندوں کو عوامی غصے کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں شدید ہزیمت اٹھانی پڑی۔
ذرائع کے مطابق، عوامی ردعمل سے بھارتی میڈیا کا منفی چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہو گیا ہے، خاص طور پر حالیہ پہلگام حملے کی غلط رپورٹنگ پر کشمیری عوام سخت نالاں ہیں۔
مظاہرین نے واضح پیغام دیا کہ کشمیری عوام اب بھارتی میڈیا کے جھوٹے بیانیے کو قبول کرنے کو تیار نہیں اور وہ اپنے حق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔