مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام (اننت ناگ) میں ہونے والے حملے کے بعد بھارت کی مختلف فلم تنظیموں اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ایک بار پھر فواد خان کی نئی فلم ’عبیر گلال‘ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمر میں کے سیاحتی مقام پہلگام پر ہونے والے حملے کو جواز بنا کر سوشل میڈیا صارفین نے ایکس پر مطالبہ کیا کہ نہ صرف ’عبیر گلال‘ پر پابندی عائد کی جائے بلکہ آئندہ کسی بھی پاکستانی کو فلم میں کاسٹ نہ کیا جائے۔
زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین نے یک طرفہ دعویٰ کرتے ہوئے پہلگام حملے کو سبب بناکر پاکستانی اداکار کی فلم کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔
فواد خان کی دبئی میں ’عبیر گلال‘ کی تقریب میں شرکت پر پاکستانی مداحوں کا شدید ردعمل
کچھ صارفین نے لکھا کہ تازہ پہلگام حملے کے بعد بھی کیا بھارتی ’عبیر گلال‘ جیسی فلمیں پاکستانی اداکاروں کے ساتھ بناتے رہیں گے؟
کچھ افراد نے یاد دلایا کہ ماضی میں فواد خان کی بولی وڈ فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کے وقت بھی مقبوضہ کشمیر کے علاقے ’اڑی‘ میں بھارتی فوج کے برگیڈ ہیڈ کوارٹر پر حملہ ہوا تھا، جس میں 19 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے اور اب اسی اداکار کی نئی بولی وڈ فلم ریلیز سے قبل ایک اور حملہ ہوا۔
ماضی میں ستمبر 2016 میں ’اڑی‘ بھارتی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ ہوا تھا، حملے سے ایک ماہ قبل ہی فواد خان کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ ریلیز ہوئی تھی۔
وانی کپور نےفواد خان کی تعریفوں کے پل باندھ دیے
اُڑی حملے کے بعد بھارت اور پاکستان نے ایک دوسرے کے فنکاروں اور فلموں پر پابندی عائد کردی تھی، تاہم اب تقریبا ایک دہائی بعد فواد خان بھارتی فلموں میں واپسی کر رہے تھے لیکن اب ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں سیاحتی مقام پر سیاحوں پر حملہ ہوگیا۔
مذکورہ حملے کے بعد نہ صرف سوشل میڈیا صارفین بلکہ بھارت کی مختلف فلم تنظیموں نے بھی فواد خان کی فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔
’ٹائمز ناؤ‘ کے مطابق پہلگام حملے کے بعد متعدد فلم تنظیموں نے بھی فواد خان کی ’عبیر گلال‘ پر پابندی کا مطالبہ کردیا، تاہم فلم کی ٹیم ابھی تک فلم کو اعلان کردہ تاریخ پر ریلیز کرنے کے لیے پر عزم ہے۔
دھمکیوں کے بعد فلم ساز گھبرا گئے، فواد خان کی فلم کا میوزک لانچ اب کہاں ہوگا؟
’عبیر گلال‘ کو آئندہ ماہ 9 مئی کو ریلیز کیا جائے گا اور اس وقت فواد خان بھارتی اداکارہ وانی کپور کے ہمراہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی میں پروموشن میں مصروف ہیں۔
فواد خان کی فلم پر پہلے ہی ہندو انتہاپسندوں نے اعتراض کیا تھا اور انہوں نے فواد خان کی فلم پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا تھا اور اب مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے حملے کو جواز بنا کر پاکستانی اداکار کی بھارتی فلم کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ پہلگام میں 22 اپریل کو مسلح ملزمان کے حملے سے 24 افراد ہوگئے تھے، جن میں سیاحوں سمیت بھارتی فوج کے کچھ اہلکار بھی شامل تھے۔