بھارت کی حالیہ جارحانہ حکمت عملیوں اور سندھ طاس معاہدے کی ممکنہ معطلی پر پاکستان کی اعلیٰ قیادت نے سخت ردعمل دیا ہے۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری اور مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے بھارت کے اقدامات کو غیر ذمہ دارانہ، خطرناک اور خطے کے امن کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کا حالیہ ردعمل غیر مناسب ہے، اور مفروضوں پر مبنی اقدامات قابل قبول نہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت اگر کسی واقعے سے متعلق ثبوت رکھتا ہے تو وہ نہ صرف پاکستان کے حوالے کرے بلکہ عالمی برادری کے سامنے بھی پیش کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ”بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب دیا جائے گا، اور ہم وہ ردعمل دیں گے جو ایک غیور اور خوددار قوم سے متوقع ہوتا ہے۔“
بھارت کی جانب سے انڈس واٹر ٹریٹی کی معطلی بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی
وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی بھارتی کوشش پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام آبی جنگ کے مترادف ہے۔ ”یہ فیصلہ جلد بازی اور نتائج کی پرواہ کیے بغیر کیا گیا، ہم اس کا قانونی، سیاسی اور عالمی سطح پر پوری طاقت سے دفاع کریں گے۔“
پہلگام حملہ: پاکستان مخالف پروپیگنڈے کی منصوبہ بندی پہلے سے تیار؟ حملے کے چند منٹ میں ہی کیا ہوا؟
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے مقبوضہ کشمیر کے حالیہ واقعے کو فالس فلیگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کا ماضی پاکستان پر دہشتگردی کے الزامات لگانے اور خود کارروائیاں کرنے سے بھرا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہ صرف کشمیریوں کو قتل کرتا رہا ہے بلکہ ان کی زمینوں پر بھی غیر قانونی قبضے کرتا آ رہا ہے۔“
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، اٹاری چیک پوسٹ بند، پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم
پاکستان کی قیادت کے سخت مؤقف سے واضح ہے کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے یکطرفہ اقدامات کی کوئی گنجائش نہیں اور پاکستان ہر سطح پر اپنے قومی مفادات کا بھرپور دفاع کرے گا۔