دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیرات کے خلاف سندھ بار کونسل کی ہڑتال، عدالتی سرگرمیاں معطل

0 minutes, 0 seconds Read

دریائے سندھ پر مجوزہ نہروں کی تعمیر کے خلاف سندھ بار کونسل کی کال پر صوبے بھر کی عدالتوں میں وکلا نے مکمل ہڑتال کر دی ہے، جس کے باعث عدالتوں میں معمول کی کارروائیاں تعطل کا شکار ہو گئیں۔

کراچی میں وکلا نے سندھ ہائیکورٹ کی مرکزی عمارت اور انیکسی بلڈنگ کے دروازے بند کر دیے، سائلین اور سرکاری عملے کو عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ وکلا کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر سندھ کے آبی حقوق پر کھلا حملہ ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

نہروں کیخلاف احتجاج، وکلا نے ٹرینیں روکنے کی دھمکیاں دے دی، پی پی کو حکومت چھوڑنے کا الٹی میٹم

ادھر کراچی کی سٹی کورٹ میں بھی وکلا نے مرکزی دروازے بند کر کے عدالتی کارروائی کو معطل کر دیا، جس کے باعث سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

سندھ بار کونسل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نہری منصوبوں پر وفاق کی جانب سے سندھ کو اعتماد میں نہ لینا آئینی اور قانونی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ وکلا کا مطالبہ ہے کہ ان تعمیرات کو فوری طور پر روکا جائے اور سندھ کے پانی کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

متنازع کینال منصوبے کیخلاف احتجاج، گاڑیاں پھنس گئیں، آلو، پیاز کے کنٹینرز کی ترسیل متاثر

ہڑتال کے باعث صوبے بھر میں ہزاروں مقدمات کی سماعت ملتوی ہو گئی جبکہ عدالتوں میں پیشی کے لیے آئے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

سندھ بار کونسل نے اعلان کیا ہے کہ مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائے گا۔

Similar Posts