آپ نے زندگی میں کبھی نہ کبھی ٹرین کا پرسکون سفر ضرور کیا ہوگا۔ کھڑکی سے باہر سبز کھیت، نرم ہوا، اور کسی اسٹیشن پر چائے کی خوشبو۔ لیکن ایک ٹرین ایسی بھی ہے جو ان سب آرام دہ لمحوں کی مکمل ضد ہے۔ یہ ہے موریتانیا کی لمبی ترین ٹرین، یہ ٹرین دنیا کی خطرناک ترین ٹرینوں میں سے ایک ہے۔ یہ ٹرین 704 کلومیٹر کا سفر بغیر کسی اسٹاپ کے طے کرتی ہے، نہ کھانے کا انتظام، نہ پانی، نہ مدد، اور نہ کوئی چھت یا سیٹ۔
موریتانیا، جو مغربی افریقہ کا ایک خشک اور سنسان ملک ہے، وہاں دنیا کے سب سے بڑے آئرن اوور ذخائر موجود ہیں۔ ان معدنیات کو زویرات نامی علاقے سے لے کر بحرِ اوقیانوس کے کنارے واقع بندرگاہ نوادیبو تک پہنچانے کے لیے اس دیوہیکل ٹرین کی شروعات ہوئی۔
چین میں ہوائی جہاز سے زیادہ تیز چلنے والی ٹرین بنانے پر کام شروع
یہ ٹرین لگ بھگ 3 کلومیٹر لمبی ہوتی ہے، جس میں 200 سے زیادہ ویگنز ہوتے ہیں۔ ہر ویگن میں 84 ٹن لوہا لادا جاتا ہے۔ نہ سیٹ ہے، نہ چھت، صرف کھلا ویگن اور اوپر بیٹھے چند لوگ، جو صرف سفر کرنے کے لیے اس پر سوار ہوتے ہیں۔

لوگ یہ خطرناک سفرکیوں کرتے ہیں؟
اس ٹرین میں سفر کرنا مفت ہے۔ موریتانیا کے کچھ علاقوں میں لوگوں کے پاس اور کوئی سستا ذریعہ نہیں ہوتا طویل فاصلہ طے کرنے کا، اس لیے وہ خطرہ مول لے کر اس ٹرین پر بیٹھ جاتے ہیں۔ ریت، دھوپ، طوفان، اور تنہائی کے باوجود وہ اس میں سفر کرتے ہیں۔
یہ ٹرین ایسے علاقوں سے گزرتی ہے جو دہشت گرد گروپوں کی سرگرمیوں کے لیے بدنام ہیں۔ سب سے محفوظ جگہ چوم نامی ٹاؤن ہے، لیکن وہاں بھی اگر کچھ ہو جائے تو کوئی مدد نہیں ملتی۔
پاک روس تعلقات میں بڑا بریک تھرو، ماسکو سے پاکستان تک ٹرین چلانے پر اتفاق
گرمیوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر چلا جاتا ہے، موسم کی شدت کے باعث ریت کے طوفان اچانک آ سکتے ہیں۔ اس کے باوجود، یہ ٹرین روزانہ اپنی منزل کی طرف بڑھتی ہے، ایک صحرا سے دوسرے کنارے تک۔
یہ ٹرین 1963 سے چل رہی ہے۔ اسے انسانوں کے سفر کے لیے نہیں، بلکہ صرف لوہا ڈھونے کے لیے بنایا گیا تھا۔ لیکن اب بھی لوگ اس میں سوار ہوجاتے ہیں تمام تر خطروں کے باوجود۔