دریائے سندھ پر مجوزہ نہروں کی تعمیر کے خلاف سندھ بھر میں وکلا کا احتجاج شدت اختیار کر گیا ہے۔ سندھ بار کونسل کی کال پر صوبے بھر کی عدالتوں میں ہڑتال جاری ہے جب کہ سٹی کورٹ کراچی میں مسلسل چوتھے روز بھی تالہ بندی برقرار رہی۔
وکلا کی جانب سے احتجاج کے دوران عدالت کے احاطے میں کسی کو بھی داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی، جس کے باعث نہ صرف سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے بلکہ قیدیوں کو بھی چوتھے روز عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔
دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف وکلا کا بڑا احتجاج، کراچی سمیت سندھ بھر میں دھرنوں کا اعلان
عدالتی کارروائی معطل ہونے کے سبب سینکڑوں مقدمات بغیر سماعت کے ملتوی کر دیے گئے۔ سائلین انصاف کی تلاش میں دربدر نظر آئے جبکہ عدالتوں میں معمول کی گہماگہمی مکمل طور پر مفقود رہی۔
دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ میں عدالتوں کے امور معمول کے مطابق جاری ہیں تاہم وکلا کی حاضری نہایت کم رہی۔
خیرپور: نہروں کے منصوبے کیخلاف قومی شاہراہ پر وکلا کا دھرنا 7 ویں روز بھی جاری
دریں اثنا وکلا کی بڑی تعداد ببر لو بائی پاس قومی شاہراہ پر آٹھویں روز سے دھرنا دیے ہوئے ہے۔ دھرنے کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے جبکہ مظاہرین نے نہروں کی تعمیر کو سندھ کے حصے کے پانی پر ڈاکا قرار دیا ہے۔
وکلا برادری کا مؤقف ہے کہ دریائے سندھ پر متنازعہ نہروں کی تعمیر سندھ کے آبی وسائل پر قبضے کی کوشش ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھا جائے گا۔